سپر ہائی وے پر بکرا منڈی کا باضابطہ افتتاح آج ہوگا

اسٹاف رپورٹر  جمعـء 19 ستمبر 2014
سپر ہائی وے پر قائم بکرا منڈی میں تمام بلاک مفت فراہم کیے گئے ہیں جو پہلے آئیے اور پہلے پائیے کی بنیاد پر دیے جارہے ہیں۔ فوٹو: ایکسپریس/فائل

سپر ہائی وے پر قائم بکرا منڈی میں تمام بلاک مفت فراہم کیے گئے ہیں جو پہلے آئیے اور پہلے پائیے کی بنیاد پر دیے جارہے ہیں۔ فوٹو: ایکسپریس/فائل

کراچی: سپرہائی وے پر بکرا منڈی کا (آج) باضابطہ افتتاح کیا جائے گا، بکرا منڈی کے بلاک ٹو کو وی آئی پی بلاک میں تبدیل کر دیا گیا جس کی زمین بیوپاریوں کو مہنگے داموں فروخت کرنے والی مافیا ایک بار پھر سرگرم ہوگئی اور انھوں نے اس حوالے سے منصوبہ بندی کو حتمی شکل دیدی۔

تفصیلات کے مطابق سپر ہائی وے پر قربانی کے جانوروں کیلیے قائم کی جانے والی بکرا منڈی کا (آج) بروز جمعہ افتتاح کر دیا جائے گا اس حوالے سے مویشی منڈی کے ایڈمنسٹریٹر رانا عمران کی جانب سے جاری ہونے والے اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ سپرہائی وے پر بکرا منڈی 65 ایکڑ پر قائم کی گئی ہے جس کا (آج) باقاعدہ آغاز ہو جائے گا اور اب تک لائے جانے والے بکرے ، دنبے ، بھیڑ اور اونٹوں کو گائے منڈی میں عارضی طور پر رکھا گیا تھا تاہم اب ان سب کو بکرا منڈی میں منتقل کر دیا گیا ہے۔

بکرا منڈی کی انتظامیہ نے تمام انتظامات مکمل کرلیے ہیں، نمائشی بلاک کے علاوہ بکرا منڈی میں تمام بلاک مفت فراہم کیے گئے ہیں جو پہلے آئیے اور پہلے پایے کی بنیاد پر دیئے جارہے ہیں، بکرے کی داخلہ فیس چھ سو روپے جبکہ اونٹ اور گائے کی فیس ایک ہزار روپے مقرر جبکہ بیوپاریوں کو بے شمار سہولتیں بشمول سیکیورٹی انتظامات، جانوروں  کے لیے پینے کا پانی، جانوروں کا مفت طبی معائنہ و علاج اور لائٹنگ سمیت دیگر انتظامات شامل ہیں۔

منڈی کے اندر نجی سیکیورٹی فرم کے ساتھ مل کر سیکیورٹی کے انتظامات کیے گئے ہیں اس کے علاوہ پولیس اور رینجرز کے تعاون سے سیکیورٹی کے فول پروف اقدامات کیے گئے ہیں اور ان کے مسلسل گشت کو بھی یقینی بنایا جا رہا ہے۔

دریں اثنا مویشی منڈی کے ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ سالوں میں قائم کی جانے والی بکرا منڈی چار دیواری پر مشتمل 2 بڑے خالی پلاٹوں پر قائم کی جاتی تھی جس میں بلاک ون وی آئی پی جبکہ بلاک ٹو کو جنرل بلاک کا نام دیا جاتا تھا جس میں عام بیوپاریوں کو بلامعاوضہ جگہ فراہم کی جاتی تھی تاہم اس بار بلاک ون کا پلاٹ بکرا منڈی لگانے کے لیے دستیاب نہیں ہو سکا جس کے باعث بلاک ٹو کو وی آئی پی بلاک بنایا جا رہا ہے جہاں پر زمین فراہم کرنے کے لیے پے آرڈر کے ذریعے رقم وصول کی جا رہی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ بکرا منڈی کی زمین ہتھیانے اور مہنگے داموں فروخت کرنے والی مافیا سرگرم ہوگئی جبکہ اس سے قبل گائے منڈی میں متعدد افراد بیوپاریوں کو زمین دلانے کے بہانے لاکھوں روپے بٹور چکے ہیں جنھیں بعدازاں  انتظامیہ نے منڈی سے نکال دیا تھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پیر زادہ نامی بیوپاری کے علاوہ گلو عرف گلو بٹ، عمران اور ماسٹر نامی شخص نے بکرا منڈی کی زمین بیوپاریوں کو مہنگے داموں فروخت کرنے کی منصوبہ بندی کی ہے تاہم انتظامیہ نے عمران اور گلو بٹ کو مویشی منڈی سے بے دخل کرتے ہوئے ان کا داخلہ ممنوع قرار دے دیا جس کے بعد وہ پس پردہ رہے کر اپنے کارندوں کی مدد سے سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں اس حوالے سے مویشی منڈی کے ایڈمنسٹریٹر رانا عمران کے موبائل فون پر رابطہ کیا گیا تاہم انھوں نے فون ریسیو کرنے سے گریز کیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔