نیب کا جعلی دستاویزات جانچنے کیلئے فارنسک لیبارٹریاں بنانیکا فیصلہ

بلال غوری  جمعـء 19 ستمبر 2014
فارنسک لیبارٹریوں سے کرپشن کے خاتمے، جعلی دستخط اور دستاویزات جانچنے میں مدد ملے گی۔ فوٹو: فائل

فارنسک لیبارٹریوں سے کرپشن کے خاتمے، جعلی دستخط اور دستاویزات جانچنے میں مدد ملے گی۔ فوٹو: فائل

لاہور: حکومت نے وفاقی تحقیقاتی ادارے ’’ نیب‘‘ حکام نے کیسوں کی خفیہ معلومات کو منظر عام  سے محفوظ رکھنے اور دستاویزات کی کامیابی کی شرح کو بہتر کرنے کیلیے بیرونی ممالک کے تعاون سے فارنسک لیبارٹریاں بنانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے ذریعے جعلی دستخط اور دستاویزات جانچنے میں مدد ملے گی۔

نیب حکام نے وفاقی و صوبائی محکموں سے کرپشن کے خاتمے اور مختلف محکموں کے دستاویزات و ریکارڈ کو محفوظ رکھنے کیلیے فارنسک لیبارٹریاں بنانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے ذریعے جعلی دستخط اور دستاویزات کو جانچنے میں مدد ملے گی۔

ذرائع کا کہنا ہے نیب کی انتظامیہ کو سرکاری و نیم سرکاری محکموں کے دستاویزات اور بینکوں کے حوالے سے دستخط کی جانچ پڑتال کیلیے مختلف لیبارٹریوں سے جانچ پڑتال کروانا پڑتی تھی لیکن اس میں بھی دستاویزات کی جانچ پڑتال کا نظام خفیہ تھا لیکن اب محکمہ نیب کی مختلف اضلاع میں اپنی فارنسک لیبارٹریاں بن جانے کے بعد دستاویزات، ریکارڈ اور دستخط کی جانچ پڑتال نہ صرف آسانی کے ساتھ ہو سکے گی بلکہ اس سارے نظام کو مزید خفیہ اور محفوظ بھی رکھا جائے گا جس کے مستقبل میں خاطر خواہ نتائج سامنے آئیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔