دھرنے کی طاقت کے زور پر کوئی وزیراعظم نہیں بن سکتا، سید خورشید شاہ

 جمعـء 19 ستمبر 2014
دنیا نے دیکھ لیا کہ گزشتہ 35 روز سے سوائے شاہراہ  دستور کے پورا پاکستان پر امن ہے، قائد حزب اختلاف  فوٹو؛ ایکسپریس نیوز۔

دنیا نے دیکھ لیا کہ گزشتہ 35 روز سے سوائے شاہراہ دستور کے پورا پاکستان پر امن ہے، قائد حزب اختلاف فوٹو؛ ایکسپریس نیوز۔

اسلام آباد: قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ  خود کو  وزیراعظم کہنے سے کوئی وزیراعظم نہیں بن جاتا اور  نہ ہی کوئی دھرنے کی طاقت کے زوز پر اس ملک میں وزیراعظم بن سکتا ہے۔

پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اظہارخیال کرتے ہوئے خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے پوری قوم کو  یہ  بات بتائی  جاتی رہی کہ  ملک کی موجودہ سیاسی صورت حال کے ذمہ دار سیاست دان ہیں  لیکن میں بتانا چاہتا ہوں کہ اس ملک میں براہ راست یا بلاواسطہ زیادہ تر آمریت رہی، پاکستان کی تاریخ میں صرف 9 یا 10 سال جمہوری سیاستدان آئے اور انہوں نے  ہی حقیقی معنوں میں انقلاب برپا کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پوری دنیا نے دیکھ لیا کہ گزشتہ 35 روز سے سوائے شاہراہ  دستور کے پورا پاکستان پر امن ہے اور کوئی ایسا واقعہ رونما نہیں ہوا کہ جس سے کہا جائے کہ اس ملک میں انتشار ہے،  پوری قوم کو خصوصا نوجوانوں کو  بتانا چاہتا ہوں کہ یہاں وزیراعظم  رہے گا نہ ہی میں رہوں گا بلکہ یہاں رہے گا تو ایک اللہ کا نام اوراس کے نام کے ساتھ اس ملک میں جمہوریت قائم رہے گی اور  پارلیمنٹ  کی بالا دستی قائم رہے گی، نوجوان ہی اس پارلیمنٹ میں آئیں گے اور  اس ملک کو چلائیں گے، انہی میں سے اس ملک کے  وزیراعظم اور وزرا بھی بنتے رہیں گے۔

خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ  وزیراعظم کہنے سے کوئی وزیراعظم نہیں بن جاتا، وزیراعظم بننے کے لئے دھرنے والوں کو عوام کی طرف جانا پڑے گا، آئین کے تحت انتخابی راستے کا انتخاب کرنا پڑے گا اور اسی راستے کے ذریعے ہی وزیراعظم بنا جا سکتا ہے، آج ملک میں جو جمہوریت اور آئین ہے جس کو بچانے کے لئے ایوان کی تمام جماعتیں متفق ہیں یہ نظریہ  ذوالفقار  علی بھٹو نے دیا اور  اسی نظریے پر عمل کرتے ہوئے تمام سیاسی جماعتوں نے اپنے نظریات کو  بالائے طاق رکھ کے پارلیمنٹ کی چھتری کے نیچے متحد ہو کر فیصلہ کیا کہ اس ملک میں وہی ہو گا جو آئین کہے گا اور جو فیصلہ پارلیمنٹ دے گی، کسی کو بھی اجازت نہیں کہ وہ دھرنے کی طاقت سے اس ملک میں آکر وزیراعظم بنے۔

قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ دھرنے والوں کی وجہ سے ملک کی معیشت کو بہت نقصان ہوا ہے اور  چین جیسے قریبی دوست ملک کے صدر کا دورہ ملتوی ہوا جس پر ہمیں بھی دکھ ہے لیکن اگر  پارلیمنٹ رہے گی یہ ملک رہے گا تو چین کے صدر بھی آئیں گے اور  بھارت، سری لنکا، مالدیپ سمیت دیگر  دنیا بھر کے ممالک کے سربراہان بھی آئیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ دھرنے والے معصوم بچوں کو کفن پہنا کر کون سے اسلام کا درس دینا چاہتے ہیں،  خیبر پختون خوا میں 10 لاکھ آئی ڈی پیز ہماری مدد کے منتظر ہیں، وہاں پر وفاقی حکومت اور اپوزیشن جماعتیں تو نظر  آئیں لیکن اس صوبے کی حکمران جماعت اسلام آباد میں بیٹھ کر بھنگڑے ڈال رہی ہے، پاکستان ہم سب کا ہے اور اس کا تحفظ ہم سب کی ذمہ داری ہے، آئین سب مل کر اس کی ترقی میں اپنا حصہ ڈالیں اور اس ملک کو  مستحکم کریں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔