- بشریٰ بی بی کا شفا انٹرنیشنل اسپتال میں میڈیکل چیک اپ
- ویمن ون ڈے سیریز؛ پاک ویسٹ انڈیز ٹیموں کا کراچی میں ٹریننگ سیشن
- محکمہ صحت پختونخوا نے بشریٰ بی بی کے طبی معائنے کی اجازت مانگ لی
- پختونخوا؛ طوفانی بارشوں میں 2 بچوں سمیت مزید 3 افراد جاں بحق، تعداد 46 ہوگئی
- امریکا کسی جارحانہ کارروائی میں ملوث نہیں، وزیر خارجہ
- پی آئی اے کا یورپی فلائٹ آپریشن کیلیے پیرس کو حب بنانے کا فیصلہ
- بیرون ملک ملازمت کی آڑ میں انسانی اسمگلنگ گینگ سرغنہ سمیت 4 ملزمان گرفتار
- پاکستان کےمیزائل پروگرام میں معاونت کا الزام، امریکا نے4 کمپنیوں پرپابندی لگا دی
- جرائم کی شرح میں اضافہ اور اداروں کی کارکردگی؟
- ضمنی انتخابات میں عوام کی سہولت کیلیے مانیٹرنگ اینڈ کنٹرول سینٹر قائم
- وزیرداخلہ سے ایرانی سفیر کی ملاقات، صدررئیسی کے دورے سے متعلق تبادلہ خیال
- پختونخوا؛ صحت کارڈ پر دوائیں نہ ملنے پر معطل کیے گئے 15 ڈاکٹرز بحال
- لاہور؛ پولیس مقابلے میں 2 ڈاکو مارے گئے، ایک اہل کار شہید دوسرا زخمی
- پختونخوا؛ مسلسل بارشوں کی وجہ سے کئی اضلاع میں 30 اپریل تک طبی ایمرجنسی نافذ
- پختونخوا؛ سرکاری اسکولوں میں کتب کی عدم فراہمی، تعلیمی سرگرمیاں معطل
- موٹر وے پولیس کی کارروائی، کروڑوں روپے مالیت کی منشیات برآمد
- شمالی کوریا کا کروز میزائل لیجانے والے غیرمعمولی طورپربڑے وارہیڈ کا تجربہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کے درمیان دوسرا ٹی20 آج کھیلا جائے گا
- بابر کو ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھنے کا مشورہ
- موبائل فون صارفین کی تعداد میں 37 لاکھ کی ریکارڈ کمی
ادائیگیوں کا توازن 2 ماہ میں منفی 1 ارب 37 کروڑ ڈالر سے تجاوز
کراچی: پاکستان کا توازن ادائیگی (بیلنس آف پے منٹ) کو درپیش خسارہ رواں مالی سال کے پہلے 2 ماہ میں 57.72 فیصد کے اضافے سے 1 ارب 37 کروڑ 20 لاکھ ڈالر تک پہنچ گیا۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ مالی سال کے پہلے 2ماہ (جولائی اگست) کے دوران کرنٹ اکاؤنٹ کو 58 کروڑ ڈالر کے خسارے کا سامنا تھا جو رواں مالی سال بڑھ کر 1 ارب 37 کروڑ 20 لاکھ ڈالر تک پہنچ گیا۔ فارن انفلوز کی آمد میں کمی اور درآمدات سمیت بیرونی ادائیگیوں میں اضافے کے باعث توازن ادائیگی کو 2 ماہ کے دوران دباؤ کا سامنا کرنا پڑا، رواں مالی سال جولائی میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 77 کروڑ 30 لاکھ ڈالر جبکہ اگست میں 59 کروڑ 90 لاکھ ڈالر رہا۔
اس عرصے میں تجارت کو درپیش خسارے میں بھی نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا، جولائی اگست کا تجارتی خسارہ 4 ارب 15 کروڑ 90 لاکھ ڈالر رہا، گزشتہ مالی سال کے پہلے 2 ماہ میں 2 ارب 67 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کے تجارتی خسارے کا سامنا تھا، رواں مالی سال کے پہلے 2 ماہ میں برآمدات 4ارب 21 کروڑ ڈالر کے مقابلے میں 3 ارب 74 کروڑ 90 لاکھ ڈالر رہیں جبکہ درآمدات 6 ارب 88 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں 7 ارب 90 کروڑ 80 لاکھ ڈالر ریکارڈ کی گئیں۔
اشیا و خدمات کی تجارت کا مجموعی خسارہ 3 ارب 27 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں 4 ارب 56 کروڑ 80 لاکھ ڈالر تک پہنچ گیا۔ گزشتہ مال سال جولائی اگست میں فنانشل اکاؤنٹ کو 18 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کے خسارے کا سامنا تھا جو رواں مالی سال بڑھ کر 44 کروڑ 60 لاکھ ڈالر تک پہنچ گیا، گزشتہ مالی سال کے پہلے 2 ماہ میں درپیش کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کا 1.4 فیصد تھا جبکہ رواں مالی سال کے 2 ماہ میں درپیش کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کا 2.8 فیصد تک پہنچ گیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔