بھارتی نیوز اینکرنے چینی صدرکو ’’ژی جنگ پنگ‘‘ کی جگہ ’’الیون جی پنگ‘‘ پڑھ دیا

ویب ڈیسک  ہفتہ 20 ستمبر 2014
اینکر نا تجربہ کار تھی اور اسے نائٹ شو اسی لیے دیا گیا تھا کہ تجربہ کار اینکرز عموما رات میں شو نہیں کرتے،بھارتی میڈیا،فوٹو فائل

اینکر نا تجربہ کار تھی اور اسے نائٹ شو اسی لیے دیا گیا تھا کہ تجربہ کار اینکرز عموما رات میں شو نہیں کرتے،بھارتی میڈیا،فوٹو فائل

نئی دلی: نیوز چینل میں عام طورپر براہ راست خبریں پڑھی جاتی ہیں جس کے  دوران چھوٹی موٹی  غلطیاںبھی ہوجاتی ہیں جسے نظر انداز کردیا جاتا ہے تاہم اگر کسی ملک کےسربراہ کا نام غلط لے لیا جائے تو نوکری سے بھی ہاتھ دھونا پڑ سکتا ہے اور ایسا ہی کچھ ہوا بھارت میں جہاںنیوز چینل کی اینکر کو چین کے صدر کا نام غلط لینے پر نوکری سے نکال دیا گیا ہے۔

ہوا کچھ یوں کہ بھارت کے مقامی ٹی وی چینل کی ایک اینکر نے چینی صدرکے حالیہ دورے پر تبصرے کے لیے ایک نائٹ شو میں چینی صدر کا نام ’’ژی جنگ پنگ‘‘کی بجائے ’’الیون جنگ پنگ‘‘ پڑھ دیا جس کا خمیازہ ان کو نوکری سے فراغت کی صورت میں بھگتنا پڑا حالانکہ اینکر نے یہ غلطی جان بوجھ کر نہیں کی تھی کیوں کہ چین کے صدر کا نام انگریزی زبان میں ’’xi jingping‘‘ اس طرح لکھا جاتا ہے تو اینکر نے ان کے ’’ایکس آئی‘‘ کو الیون پڑھ دیا ،بھارتی میڈیا کے مطابق نیوز اینکر نا تجربہ کار تھی اور اسے نائٹ شو اسی لیے دیا گیا تھا کہ تجربہ کار اینکرز عموما رات میں شو نہیں کرتے۔

ایک دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ پہلا موقع نہیں کہ چینی صدر کا نام پہلی دفعہ غلط لیا گیا ہو لیکن یہ ایک خوفناک غلطی تھی جس کا کوئی جواز نہ تھا لہذا انتظامیہ نے فوری طور پر نیوز اینکر کو فارغ کردیا۔ چینی زبان میں اکثر نام جو انگلش میں لکھے جاتے ہیں ان کی ادائیگی عام طور پرلکھے گئے ہجوں سے مختلف ہوتی ہے اس لیے اکثر لوگ چینی صدور اور سفیروں کے نام میں غلطی کر جاتے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔