زیریں سندھ میں بجلی کا بحران شدت اختیار کرگیا، شہریوں کے مظاہرے اور دھرنے

نامہ نگار / ایکسپریس نیوز ڈیسک  اتوار 21 ستمبر 2014
لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ18گھنٹے تک جا پہنچا،کے ٹی بندر کے شہر بگھان میں 5 روز سے بجلی کی فراہمی معطل، کاروبار ٹھپ۔ فوٹو: فائل

لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ18گھنٹے تک جا پہنچا،کے ٹی بندر کے شہر بگھان میں 5 روز سے بجلی کی فراہمی معطل، کاروبار ٹھپ۔ فوٹو: فائل

ٹھٹھہ / بدین: زیریں سندھ میں بجلی کا بحران شدت اختیار کر گیا، علانیہ و غیر علانیہ طویل دورانیے کی لوڈ شیڈنگ سے تنگ شہری سڑکوں پر نکل آئے، مظاہرے کیے اور دھرنے دیے، ٹریفک معطل۔

دیہی علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 18 گھنٹے تک جا پہنچا، کاروباری زندگی مفلوج۔ تفصیلات کے مطابق ٹھٹھہ اور نواحی میں بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ جاری ہے، ساحلی علاقے کے ٹی بندر کے شہر بگھان میں مسلسل 5 دنوں سے بجلی کی فراہمی معطل ہے جس کے خلاف شہریوں نے مین روڈ پر دھرنا دے کر ٹریفک معطل کر دی، مکلی شہر میں بھی غیرعلانیہ لوڈشیڈنگ کے خلاف سیکڑوں شہریوں نے حیسکو کے خلاف مظاہرہ کیا اور نعرے لگائے، مظاہرین نے دھرنا دے کر سڑک بلاک کر دی، واضح رہے کہ مکلی میں روزانہ 10 تا 12 گھنٹوں کی غیرعلانیہ لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے جس کی وجہ سے کاروباری اور تعلیمی سرگرمیاں مفلوج ہو کر رہ گئی ہیں۔

ادھر بدین اور نواح میں بھی بجلی کا بحران شدت اختیار کر گیا، طویل لوڈشیڈنگ کے باعث کاروبار ٹھپ ہو کر رہ گیا ہے ۔ بدین شہر سمیت ضلع بھر میں شہری علاقوں میں روزانہ 16 گھنٹے سے زائد اور دیہات میں 18 گھنٹے سے زائد لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے جس کے باعث کاروباری اور شہری زندگی مفلوج ہو کر رہ گئی ہے، بجلی سے چلنے والے کاروبار کے علاوہ کارخانوں اور دکانوں پر کام کرنے والے محنت کشوں کو بے روزگاری کا سامنا ہے، بجلی کی طویل لوڈشیڈنگ اور بار بار تعطل کے باعث شہر میں پانی کی فراہمی بھی بری طرح متاثر ہورہی ہے، جس کے باعث پانی کا بھی بحران پیدا ہوگیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔