فلموں کا فقدان، معروف موسیقار ایم ارشد ’’بورڈ پلیئر‘‘ بن گئے

قیصر افتخار  پير 22 ستمبر 2014
انڈسٹری بچانے کے لیے حکومتی سطح پر کام ہوتا تو ایم ارشد بھی میلوڈی گیت دیتے۔ فوٹو: فائل

انڈسٹری بچانے کے لیے حکومتی سطح پر کام ہوتا تو ایم ارشد بھی میلوڈی گیت دیتے۔ فوٹو: فائل

لاہور: سیکڑوں فلموں کی موسیقی ترتیب دینے والے معروف موسیقار ایم ارشد معمول کی فلمیں نہ بننے اور جدید ٹیکنالوجی سے بننے والی فلموں میں موسیقی کے فقدان کے باعث بطور’’ کی بورڈ پلیئر‘‘ فرائض انجام دینے لگے۔

وہ ان دنوں راحت فتح علی خاں کے بینڈ میں بطورکی بورڈ پلیئراپنی خدمات پیش کررہے ہیں۔ چند برس پہلے تک جن کے اشاروں پر سازندے وائلن، گٹار، طبلہ، ڈھولک، بانسری اور پیانو جیسے مشکل ساز بجایا کرتے تھے اب وہ کسی اورکے اشاروں پرکی بورڈ بجاتے دکھائی دیتے ہیں۔

پاکستان کی مقبول فلموں ’’جیوا، سلطانہ ڈاکو، بت شکن، دیوردیوانے، محافظ اور گھونگھٹ‘‘ سمیت متعدد فلموں کی موسیقی اوربیک گراؤنڈ میوزک ارینج کرنے والے ایم ارشد نے جہاں مقبول گیتوں کی دھنیں ترتیب دیں، وہیں برصغیر پاک وہند کے عظیم قوال اورگلوکار استاد نصرت فتح علی خاں مرحوم کی دنیا بھر میں شہرت کی وجہ بننے والی دھمال ’’دم مست قلندرمست‘‘ کا میوزک بھی انھی نے ارینج کیا تھا لیکن آج پاکستان فلم اور میوزک انڈسٹری کے شدید بحران کے باعث ایک باصلاحیت موسیقار بطور میوزیشن کام کرنے پر مجبور دکھائی دیتا ہے۔

میوزک کے سنجیدہ حلقوں کا اس حوالے سے یہ کہنا ہے کہ ایم ارشد اور واجد علی ناشاد دو ایسے موسیقار تھے جو دھنوں کے ساتھ میوزک ارینج کرنے میں خوب مہارت رکھتے تھے۔ آج ایم ارشد بطور میوزیشن ہمارے ملک کے بین الاقوامی شہرت یافتہ گلوکارراحت فتح علی خاں کے بینڈ میں کی بورڈ خدمات انجام دے رہے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔