سپر ہائی وے مویشی منڈی میں رقم کی ترسیل کی محفوظ ترین سہولت متعارف

کاشف حسین  پير 22 ستمبر 2014
 کارڈ کی مدت 60روز ہے اور اس کارڈ کے ذریعے کسی بھی اے ٹی ایم سے بھی رقم نکالی جاسکتی ہے۔ فوٹو: ایکسپریس

کارڈ کی مدت 60روز ہے اور اس کارڈ کے ذریعے کسی بھی اے ٹی ایم سے بھی رقم نکالی جاسکتی ہے۔ فوٹو: ایکسپریس

کراچی: سپرہائی وے پر لگنے والی مویشی منڈی کے بیوپاریوں اور خریداری کے لیے منڈی کا رخ کرنیو الے شہریوں کے لیے رقم کی ترسیل کی محفوظ ترین سہولت متعارف کرادی گئی ہے۔

مویشی منڈی جانیو الے شہریوں اور منڈی کے بیوپاریوں کے لیے رقم کو محفوظ رکھنا سب سے بڑا مسئلہ رہا ہے تاہم اب ٹیکنالوجی اور بینکاری کی جدید سہولتوں کے امتزاج سے اس مسئلے کا حل تلاش کرلیاگیا ہے، پاکستان میں پہلی مرتبہ نجی بینک نے قربانی کارڈ  متعارف کرایا ہے جس کے ذریعے قربانی کے جانور خریدنیو الے شہری  اپنی رقوم بینک میں جمع کراکے اسی مالیت کا کارڈ حاصل کریں گے اور جمع شدہ رقوم مویشی منڈی میں قائم خصوصی بوتھ سے حاصل کی جاسکے گی۔

اسی طرح بیوپاریوں کے لیے والٹ کارڈ جاری کیے گئے منڈی میں مویشی فروخت کرنے والے بیوپاری اپنی رقوم منڈی میں قائم خصوصی بوتھ میں جمع کراکے اسی مالیت کا والٹ کارڈ حاصل کرسکیں گے اور کسی بھی شہر میں قائم بینک کی شاخ  سے اپنی رقوم حاصل کرسکیں گے، مویشی منڈی میں خریدوفروخت کی رقوم کی محفوظ ترسیل کی سہولت متعارف کرانیو الے تعمیر مائیکروفنانس بینک کے ہیڈ آف آپریشن سائوتھ محمد طیب خان نے بتایا کہ سپر ہائی وے پر لگنے والی مویشی منڈی ملک کی سب سے بڑی مویشی منڈی ہے جس میں لائے جانے والے جانوروں کی قیمت کا اندازہ 60ارب روپے تک لگایا گیا ہے۔

انھوں نے بتایا کہ ان کے بینک نے خریداروں اور بیوپاریوں کی سہولت کے لیے گزشتہ سال بھی خدمات فراہم کی تھیں تاہم قربانی اور والٹ کارڈ کا آئیڈیا اس مرتبہ پیش کیا گیا ہے، یہ کارڈ پن بیسڈ پری پیڈ کارڈ ہے جو اے ٹی ایم میں بھی استعمال کیا جاسکتا ہے،رقوم کے لین دین کے لیے منڈی کے اندر ایک خصوصی بوتھ قائم کیا گیا ہے جو 24گھنٹے خدمات انجام دے گا، قربانی کارڈ کی حد ایک لاکھ روپے اور والٹ کارڈ کی حد 20 لاکھ روپے تک مقرر کی گئی ہے۔

دونوں کارڈ 300روپے کے چارجز پر جاری کیے جاتے ہیں، کارڈ کی مدت 60روز ہے اور اس کارڈ کے ذریعے کسی بھی اے ٹی ایم سے بھی رقم نکالی جاسکتی ہے کارڈ بنوانے کے لیے بینک اکائونٹ کی بھی ضرورت نہیں ہے، کارڈ کو محفوظ بنانے کے لیے خصوصی پن کوڈ دیا جاتا ہے جبکہ گم ہونے کی صورت میں ہیلپ لائن پر فون کرکے کارڈ کو غیرفعال کرایا جاسکتا ہے۔

منڈی میں 2بینکوں نے اپنی عارضی شاخیں قائم کردیں

مویشی منڈی کی انتظامیہ کے مطابق منڈی میں رقوم کی باحفاظت ترسیل کیلیے دو بینکوں نے اپنی عارضی شاخیں قائم کی ہیں اس کے علاوہ منڈی کی حدود میں ابتک 2اے ٹی ایم بھی نصب کیے جاچکے ہیں،منڈی میں عارضی شاخیں 24گھنٹے کام کریں گی،زیادہ تر بیوپاری بینکوں کی شاخوں سے پے آرڈر اور ڈیمانڈ ڈرافٹ بنواتے ہیں جبکہ شہر سے آنے والے افراد اے ٹی ایم کے ذریعے رقم حاصل کرتے ہیں، منڈی کی حدود میں 200افراد نظم و ضبط اور سیکیورٹی کے فرائض پر مامور ہیں۔

منڈی میں وی آئی پی ٹینٹ لگاکر مویشی فروخت کرنیوالے ایک بیوپاری کا کہنا ہے کہ عید سے قبل آخری 20روز میں زیادہ فروخت ہوتی ہے اور وی آئی پی جانور فروخت کرنے والے ایک دن میں ایک سے ڈیڑھ کروڑ روپے تک کی سیل کرتے ہیں  وی آئی پی جانور فروخت کرنے والے بعض بیوپاریوں نے بینک پے آرڈر اور ڈیمانڈ ڈرافٹ کے ذریعے وصولی کا طریقہ اختیار کرلیا ہے تاہم یہ سہولت زیادہ تر جان پہچان والے یا ہر سال مویشی خریدنیو الے مستقل گاہکوں سے کو دی جاتی ہے۔

مویشی کا سودا ہونے کے بعد شہر میں واقع دفتر میں پے آرڈر یا ڈیمانڈ ڈرافٹ وصول کیا جاتا ہے اور بینک سے تصدیق کرانے کے بعد مویشی کی ڈیلیوری کردی جاتی ہے تاہم بیشتر بڑے فارم مالکان ٹیکس ادائیگی سے بچنے کیلیے کیش کو ہی ترجیح دیتے ہیں، بیوپاریوں کا کہنا ہے کہ زیادہ تر بیوپاری ناخواندہ ہیں اور بینک کے جھنجٹ میں پڑنے  کے بجائے نقد لین دین کرتے ہیں۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔