- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
- سوئی سدرن کے ہزاروں ملازمین کو ریگولرائز کرنے سے متعلق درخواستیں مسترد
- بہیمانہ قتل؛ بی جے پی رہنما کے بیٹے نے والدین اور بھائی کی سپاری دی تھی
- دوست کو گاڑی سے باندھ کر گاڑی چلانے کی ویڈیو وائرل، صارفین کی تنقید
- سائنس دانوں کا پانچ کروڑ سورج سے زیادہ طاقتور دھماکوں کا مشاہدہ
- چھوٹے بچوں کے ناخن باقاعدگی سے نہ کاٹنے کے نقصانات
- ایرانی صدر کا دورہ کراچی، کل صبح 8 بجے تک موبائل سروس معطل رہے گی
- ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی کراچی آمد، مزار قائد پر حاضری
- مثبت معاشی اشاریوں کے باوجود اسٹاک مارکیٹ میں مندی کا رجحان
- اقوام متحدہ کے ادارے پر حماس کی مدد کا اسرائیلی الزام جھوٹا نکلا
- نشے میں دھت مسافر نے ایئرہوسٹس پر مکے برسا دیئے؛ ویڈیو وائرل
پی ٹی آئ اور عوامی تحریک کے رہنماؤں کیخلاف مقدمات کی تعداد 37 ہوگئی
اسلام آباد: 14 اگست سے 21 ستمبر تک عوامی تحریک اور تحریک انصاف کے قائدین اور سیکڑوں کارکنوں کیخلاف اب تک مجموعی طور پر 37 مقدمات درج کیے جاچکے ہیں۔
ان مقدمات میں پی ٹی وی ہیڈ کوارٹرز پر حملہ، پاک سیکریٹریٹ، ایوان صدر، سپریم کورٹ، پارلیمنٹ ہاؤس کی عمارتوں میں گھسنے اور توڑ پھوڑ کرنے، پولیس اہلکاروں سے اسلحہ چھیننے، تھانہ سیکریٹریٹ پر دھاوا بولنے، زیر حراست ملزمان کو پولیس حراست سے چھڑوانے، کار سرکار میں مداخلت کرنے، ایس ایس پی سمیت پولیس پر تشدد، اغواء کر کے حبس بے جا میں رکھنے اور اسپیشل برانچ کے اے ایس آئی کو برہنہ کر کے تشدد کرنے سمیت املاک کو نقصان پہنچانے کے الزامات شامل ہیں۔
پولیس ذرائع کے مطابق 3 مقدمات میں انسداد دہشت گردی کی 7 دفعات لگائی گئی ہیں جبکہ ملزمان میں تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان، شاہ محمود قریشی، عارف علوی، شیخ رشید، پرویز خٹک ، طاہر القادری، رحیق عباسی وغیرہ شامل ہیں، ان مقدمات میں نامزد پی ٹی آئی کے اعظم سواتی اور عوامی تحریک کے عمر ریاض کے علاوہ کسی اور قائد کو گرفتار نہیں کیا گیا تھا، ان کو بھی عدالت نے تھوڑی دیر زیر حراست رکھنے کے بعد 150 سے زائد دیگر ملزمان سمیت رہا کر دیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔