تحریک انصاف کا این اے 149 ملتان میں ضمنی انتخاب کے بائیکاٹ کا اعلان

ویب ڈیسک  پير 22 ستمبر 2014
الیکشن کمیشن نے 16 اکتوبر کو این اے 149 میں ضمنی انتخابات کرانے کا اعلان کیا ہے۔ فوٹو: فائل

الیکشن کمیشن نے 16 اکتوبر کو این اے 149 میں ضمنی انتخابات کرانے کا اعلان کیا ہے۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیرمین شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ ان کی جماعت نے  قومی اسمبلی کی نشست این اے 149 ملتان کے ضمنی انتخابات میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

ایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف نے این اے 149 ملتان کے ضمنی انتخابات کے بائیکاٹ کا فیصلہ کیا ہے اور  آئندہ کا لائحہ عمل پارٹی مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز کراچی کی عوام نے 2013 کے انتخابات کو مسترد کیا اور اب ہم لاہور اور ملتان کی عوام سے پوچھیں گے  کیا وہ اس الیکشن کمیشن کو تسلیم کرتے ہیں اور موجودہ حکومت کی کارکردگی سے مطمئن ہیں اور پھر اس کے بعد پارٹی کا جو بھی فیصلہ ہو گا اس سے سب کو آگاہ کر دیا جائے گا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اس وقت پاکستان تحریک انصاف کا کوئی بھی صدر نہیں ہے، جاوید ہاشمی اپنے انٹر ویوز میں کہ چکے ہیں کہ میں نے پارٹی چھوڑ دی تو  پھر پارٹی چھوڑنے کے بعد کوئی بھلا کیسے کسی جماعت کا صدر رہ سکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ جاوید ہاشمی بہکی بہکی باتیں کر رہے ہیں، فی الحال ان کی باتوں کا جواب دینا مناسب نہیں سمجھتا۔ اگر  وہ پارٹی کے صدر ہوتے تو ضمنی انتخابات میں پارٹی انھیں ٹکٹ جاری کرتی۔

تحریک انصاف کے وائس چیرمین کا کہنا تھا کہ اگر جاوید ہاشمی خود کو پارٹی کا صدر سمجھتے ہیں تو  وہ آئیں اور اسلام آباد میں کنٹینر  پرکھڑے ہو کر  پارٹی ورکر  سے پوچھیں کہ آیا  وہ بھی انھیں صدر تسلیم کرتے ہیں یا نہیں، 25 دسمبر  2013 کو جس کراچی کی عوام نے انھیں باغی کا خطاب دیا 21 ستمبر 2014 کو اسی عوام نے انھیں داغی کا خطاب دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر مسلم لیگ ن کا جاوید ہاشمی سے کوئی مک مکا نہیں ہوا ہے تو پھر ن لیگ کو ان کے مقابلے میں اپنا امیدوار کھڑا کرنا چاہیئے اور اگر بیلٹ پیپر پر ن لیگ کا نشان نظر نہیں آتا تو سمجھ لیں کہ جاوید ہاشمی اور ن لیگ کے درمیان مک مکا ہو چکا ہے۔

واضح رہے کہ جاوید ہاشمی تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان سے اختلافات کے بعد اسلام آباد میں جاری آزادی مارچ چھوڑ کر چلے گئے  تھے اور پھر  2 ستمبر کو پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کے دوران قومی اسمبلی کی نشست سے مستعفی ہو گئے تھے جس کے بعد الیکشن کمیشن نے 16 اکتوبر کو ان کے حلقے میں دوبارہ انتخابات کرانے کا اعلان کیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔