جاوید ہاشمی کا شاہ محمود قریشی کو ان کے اپنے حلقہ انتخاب پرمقابلے کا چیلنج

ویب ڈیسک  پير 22 ستمبر 2014
تحریک انصاف میں پرویز مشرف کے حامیوں کی بہت بڑی تعداد ہے، جاوید ہاشمی۔ فوٹو؛ فائل

تحریک انصاف میں پرویز مشرف کے حامیوں کی بہت بڑی تعداد ہے، جاوید ہاشمی۔ فوٹو؛ فائل

ملتان: پاکستان تحریک انصاف کے صدر جاوید ہاشمی کہتے ہیں کہ ملتان کے لوگ شاہ محمود قریشی کا انتظار کررہے ہیں جب کہ کون داغی ہے اور کون باغی اس کا فیصلہ وہی کریں گے ۔

ملتان میں پریس کانفرنس کے دوران جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 149 میں ضمنی انتخاب کے لئے کاغذات نامزدگی کل جمع کرائیں گے،آئینی طور پر ملتان کے دونوں حلقے خالی ہوچکے ہیں لیکن شاہ محمود قریشی اب تک چمٹے ہوئے ہیں۔ شاہ محمود قریشی کو روکنےوالا کوئی نہیں جو جی میں آتا ہے بول دیتے ہیں، انہیں افسوس ہے کہ انہوں نے کبھی شاہ محمود قریشی کو سیاسی حریف نہیں سمجھا، وہ شاہ محمود قریشی کو ان کے اپنے حلقہ انتخاب این اے 150 پر مقابلے کا چیلنج دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شاہ محمود  قریشی چاہیں تو ملتان کے لئے ان کی مرضی کا الیکشن کمیشن بنالیتے ہیں کون دآغی ہے اور کون باغی یہ فیصلہ ملتان کے شہری کریں گے لوگ ان کا انتظار کررہے ہیں۔

جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ عمران خان نے انہیں کہا تھا کہ وہ سول نافرمانی کی بات نہیں کریں گے جس پر انہوں نے یقین کیا لیکن جب کنٹینر پر چڑھے تو سول نافرمانی کا اعلان کردیا اور کہا کہ لوگ خوش ہوجائیں گے،عمران خان بہت بڑے آدمی ہیں ان کی صورت میں قوم کو کئی دہائیوں کے بعد ایک لیڈر ملا تھا، ان کا مقام نوازشریف اور آصف زرداری سمیت کوئی بھی نہیں چھین سکتے۔ ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے خلاف بہت بڑی سازش ہوئی، یہ سازش صرف عمران خان کےخلاف نہیں بلکہ پاکستانیوں کےخلاف ہوئی، طاہرالقادری اور عمران خان دونوں استعمال ہوئے ہیں اور یہ لوگ گدھوں کی طرح عمران خان سے چمٹے ہوئے ہیں۔

جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ ایم کیوایم نے زہرا شاہد کو قتل کرایا یا نہیں وہ نہیں جانتے لیکن عمران خان نے کہا کہ وہ ثابت کریں گے اگر انہوں نے کراچی میں ان کا نام نہیں لیا تو وہ اس کے مجرم ہیں، تحریک انصاف میں پرویز مشرف کے حامیوں کی بہت بڑی تعداد ہے ، پارٹی میں شمولیت کے بعد انہوں نے اپنی باتیں منوائیں اور اس حد تک پہنچ گئے کہ پوری جماعت نے پارلیمنٹ پر حملے کی مخالفت کی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔