2022 ورلڈ کپ قطر میں منعقد نہ ہونے کی پیشگوئی

اے ایف پی / اسپورٹس ڈیسک  منگل 23 ستمبر 2014
شدید گرمی کے باعث میزبانی کے حقوق کھو دے گا، فیفا ایگزیکٹیو کمیٹی ممبر   فوٹو : فائل

شدید گرمی کے باعث میزبانی کے حقوق کھو دے گا، فیفا ایگزیکٹیو کمیٹی ممبر فوٹو : فائل

برلن: فیفا ایگزیکٹیو کمیٹی ممبر زوانزیگر نے 2022 ورلڈ کپ قطر میں منعقد نہ ہونے کی پیشگوئی کر دی ہے۔

ان کا دعویٰ ہے کہ شدید گرمی کے باعث قطر فٹبال میگا ایونٹ کی میزبانی کے حقوق کھو دے گا، دوسری جانب عالمی تنظیم کے ترجمان نے اسے زوانزیگر کی ذاتی رائے قرار دے دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق فیفا کی ایگزیکٹیو کمیٹی کے جرمن رکن تھیو زوانزیگر نے کہا ہے کہ قطر2022 میں ورلڈ کپ کی میزبانی نہیں کرے گا، ایک انٹرویو میں انھوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ حتمی طور پر 2022 ورلڈ کپ قطر میں نہیں ہوگا، شدید گرمی کے باعث قطر عالمی ایونٹ کی میزبانی کے حقوق کھو دے گا۔

جرمن فٹبال فیڈریشن کے سابق سربراہ نے مزید کہا کہ گرم کنڈیشنز میں مقابلوں کے کامیاب انعقاد کی ضمانت نہیں دی جا سکتی۔ قطر کے اسٹیڈیمز کو کولنگ سسٹم سے مربوط کرنے پر زوانزیگر نے کہا کہ ورلڈ کپ کا تعلق صرف اسٹیڈیمز سے ہی نہیں ہوتا، دنیا کے چاروں کونوں سے آنے والے شائقین کو گرمی کے خدشات لاحق ہوں گے، زندگی کو خطرے میں ڈالنے والا پہلا واقعہ تحقیقات کو جنم دے دیگا اور فیفا ایگزیکٹیو کمیٹی میں سے کوئی بھی اس کا جواب نہ دینا چاہے گا۔ دوسری جانب فیفا ترجمان نے کہا کہ زوانزیگرخود کہہ رہے ہیں کہ یہ ان کی ذاتی رائے ہے۔

یاد رہے کہ 2010 میں فیفا کی جانب سے قطر کو ورلڈ کپ کی میزبانی دینے کے ساتھ ہی تنقید کا آغاز ہوگیا تھا، خلیجی ریاستوں میں اس وقت درجہ حرارت 40  سینٹی گریڈ تک پہنچ جاتا ہے۔ یورپ کی بڑی لیگز کے تمام آفیشلز ورلڈ کپ کو ٹھنڈے موسم میں منتقل کرنے کے حق میں نہیں ہیں۔ برطانوی اخبار ’سنڈے ٹائمز‘ نے الزام لگایا تھا کہ قطر کے سابق فٹبال باس محمد بن حمام نے ووٹنگ سے قبل حمایت حاصل کرنے کیلیے 5 ملین ڈالر سے زائد خرچ کیے، قطر نے سختی سے اس کی تردید کی تھی۔ فیفا کی ایتھکس کمیٹی 2015 کے اوائل میں نہ صرف قطر کو 2022 ورلڈ کپ بلکہ روس کو 2018ایڈیشن کی میزبانی دینے پر تحقیقات کے نتائج کا اعلان کرے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔