- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
ون ڈے اسکواڈ میں یونس خان کا معاملہ سلیکٹرز کے گلے میں اٹک گیا
لاہور: آسٹریلیا کیخلاف سیریز کیلیے قومی اسکواڈز کو منگل کے روز حتمی شکل دی جائے گی۔
چیئرمین پی سی بی شہریار خان سے منظوری ملنے پر تینوں فارمیٹ کی ٹیموں کا اعلان کردیا جائیگا، بصورت دیگر بدھ کو فہرست جاری ہوگی، یونس خان کو ون ڈے کرکٹ کیلیے برقرار رکھنے یا ڈراپ کرنے کا فیصلہ سلیکٹرز کے گلے میں اٹک گیا، بورڈ کے سربراہ کا ووٹ اہم ہوگا، دورے کے آغاز میں بہت کم وقت رہ جانے کی وجہ سے تربیتی کیمپ کے بجائے منتخب کرکٹرز کو ایک ہفتے قبل ہی یو اے ای روانہ کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔ تفصیلات کے مطابق آسٹریلیا کیخلاف سیریز 3 اکتوبر کو واحد ٹوئنٹی 20 میچ سے شروع ہوگی، بعدازاں تین ون ڈے اور2 ٹیسٹ بھی کھیلے جائینگے،مگر تاحال اسکواڈز کا اعلان نہیں کیا جا سکا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تینوں فارمیٹ کی ٹیموں کیلیے سلیکٹرز کی ہیڈ کوچ وقار یونس اور کپتان مصباح الحق سے بات چیت ہوچکی،منگل کومشاورت کا عمل مکمل کرنے کے بعد فہرست کو حتمی شکل دیدی جائے گی، چیئرمین پی سی بی شہریارخان سے منظوری ملنے پر اسکواڈز کا اعلان کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق یونس خان کو ورلڈ کپ پلان میں شامل رکھتے ہوئے ایک موقع اور دینے یا ڈراپ کرنے کا فیصلہ سلیکٹرز کیلیے درد سر بنا ہوا ہے، تجربہ کار بیٹسمین کو ’’بی‘‘ کیٹگری سے اے میں لانے کے ساتھ ون ڈے ٹیم کا بھی حصہ بنادیا گیا،اسی جواز کی بناکر ان کی تنزلی کا سلسلہ روکا گیا۔
وہ سری لنکا کیخلاف ایک روزہ سیریز کا پہلا میچ کھیل کر ہی بھتیجے کے انتقال کی وجہ سے وطن واپس آگئے تھے،اب سلیکٹرز کو فیصلہ کرنا ہے کہ اس فارمیٹ میں ناقص فارم کے باوجود ان کو مزید آزمانے کا خطرہ مول لینا چاہیے یا قومی ٹوئنٹی 20 ٹورنامنٹ میں رنز کے ڈھیر لگانے والے اسد شفیق کوآزمانا مناسب ہوگا،ان حالات میں چیئرمین بورڈ کا ووٹ اہم ہوگا۔ دوسری جانب ذوالفقار بابر سری لنکا کیخلاف سیریز میں صرف محدود اوورز کے اسکواڈ میں شامل تھے،اسپنرکو مشکوک بولنگ ایکشن پر پابندی کے شکار سعید اجمل کی جگہ ٹیسٹ میچز کھلائے جانے کا بھی امکان روشن ہے، ان کا ساتھ دینے کیلیے یاسر شاہ یا عاطف مقبول میں سے کسی ایک کا انتخاب ہوگا، پیس بیٹری کو چارج کرنے کیلیے بلاول بھٹی کو منتخب کیا جاسکتا ہے، راحت علی کو جگہ خالی کرنا ہوگی۔
خرم منظور کو ڈراپ کرکے ٹیسٹ اوپنر کے طور پر محمد حفیظ کو کھلائے جانے کا امکان ہے،ان کی شمولیت سے ایک اضافی آف سپنر بھی میسر آجائے گا، حارث سہیل بھی سلیکٹرز کی نظروں میں ہیں۔ ون ڈے اسکواڈ میں شرجیل خان کی جگہ نہیں بن پا رہی، بابر اعظم کو موقع مل سکتا ہے، ٹیسٹ میچز میں عمدہ پرفارمنس کے صلے میں وکٹ کیپر سرفراز احمد کو بھی اس فارمیٹ میں آزمائے جانے کا امکان روشن ہے، عمر اکمل کو صرف ٹوئنٹی 20 میچز میں دوہرا کردار ملے گا۔ معلوم ہوا ہے کہ دورے کے آغاز میں بہت کم وقت رہ جانے کی وجہ سے تربیتی کیمپ کے بجائے منتخب کرکٹرز کو کنڈیشنز سے ہم آہنگی کیلیے ایک ہفتے قبل ہی یو اے ای روانہ کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔اس دوران آپس میں ہی ون ڈے پریکٹس میچز کا بھی اہتمام ہو گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔