قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں اراکین پارلیمنٹ کا وی آئی پی اسٹیٹس ختم کرنیکی تجویز

نمائندگان ایکسپریس  بدھ 1 اکتوبر 2014
شراب پرمٹ کے خاتمے کے بارے میں آئینی ترمیم مسترد، عالمی سطح پر پروپیگنڈا ہوگا، چیئرمین۔ فوٹو: فائل

شراب پرمٹ کے خاتمے کے بارے میں آئینی ترمیم مسترد، عالمی سطح پر پروپیگنڈا ہوگا، چیئرمین۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امورنے اراکین پارلیمنٹ کیلیے وی آئی پی اسٹیٹس ختم کرنیکی تجویز دیدی۔

چیئرمین کمیٹی میاں عبدالمنان کا کہنا تھا کہ عوام کو تکلیف دیکرعوامی نمائندہ کہلانے کا شوق نہیں، عوام کی طرح ہی رہناچاہتے ہیں، نہیں چاہتے کہ کراچی جیسا واقعہ دوبارہ پیش آئے،کمیٹی کااجلاس میاں عبدالمنان کی زیرصدارت ہوا، پی آئی اے حکام کی طرف سے بریفنگ کے دوران بتایاگیا کہ مینوئل ٹکٹنگ سے ای ٹکٹنگ پرمنتقلی کا کام جاری ہے، بہت جلد اسے مکمل کرلیا جائیگا، کمیٹی نے زوردیاکہ آئندہ کیلئے اس قسم کے واقعات سے بچنے کیلئے فوری اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے۔

ادھر قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون،انصاف وانسانی حقوق نے لیگل پریکٹیشنرز اینڈ بار کونسلز (ترمیمی) بل 2014 کو ملتوی کرتے ہوئے معاملے پر رائے کیلیے پاکستان بار کونسل اوروکلاء ڈسپلنری کمیٹی کے نمائندوں کو طلب کرلیا ہے، وکلاء کی پیشہ ورانہ بددیانتی پر3 ماہ کیلیے لائسنس معطل کرنیکی تجویز پر ارکان کے درمیان اختلاف رائے سامنے آیا،کمیٹی نے رکن قومی اسمبلی آسیہ ناصرکی طرف سے کانسٹیٹیوشن (ترمیمی) بل 2014سے اختلاف کرتے ہوئے مسترد کردیا۔

کمیٹی نے وفاقی وزیرقانون وانصاف پرویز رشید اور وفاقی سیکریٹری قانون کی عدم شرکت پربھی برہمی کا اظہار کرتے ہوئے آئندہ اجلاس میں ہر صورت شرکت کو یقینی بنانیکی ہدایت کردی ہے۔کمیٹی کااجلاس چیئرمین کمیٹی چوہدری محمودبشیر ورک کی زیرصدارت ہوا، اجلاس میں اراکین وکلا کے مس کنڈکٹ کے معاملہ پر تقسیم نظر آئے، متحدہ قومی موومنٹ کے رکن کمیٹی ایس اے اقبال قادری نے تجویزدی کہ بل کوملتوی کر کے پاکستان بارکونسلز اوروکلاء ڈسپلنری کمیٹی کے نمائندے کوطلب کرکے ان سے رائے لی جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔