سوئس بینکوں میں 200 بلین ڈالرز کی بات مفروضہ ہے، قونصل جنرل

اسٹاف رپورٹر  جمعرات 2 اکتوبر 2014
سوئس سیاسی نظام دنیا کیلیے مشعل راہ ہے، ڈاکٹر مونس احمر، جامعہ کراچی میں سیمینار سے خطاب۔ فوٹو: فائل

سوئس سیاسی نظام دنیا کیلیے مشعل راہ ہے، ڈاکٹر مونس احمر، جامعہ کراچی میں سیمینار سے خطاب۔ فوٹو: فائل

کراچی: سوئزر لینڈ کے قونصل جنرل ایمل وائس نے کہا ہے کہ سوئزر لینڈ کے بینکوں میں کچھ پاکستانیوں کی غیر قانونی200بلین ڈالر کی رقم موجودگی کی بات دراصل خام خیالی اور مفروضے پر مشتمل ہے پاکستان اور سوئزرلینڈ کے درمیان قانونی راستہ اپنانے کے بعد ہی اس مسئلے کا بہتر طور پر حل نکل سکتا ہے۔

جامعہ کراچی میں شعبہ بین الاقوامی تعلقات کے تحت منعقدہ سیمینار بعنوان:  ’’سوئزرلینڈ:آئین،  حق رائے دہی اور غیرجانبداری‘‘ سے خطاب کے دوران رئیس کلیہ فنون پروفیسرڈاکٹرمونس احمرکے سوال کے جواب میں سوئس قونصل جنرل ایمل وائس نے سوئس بینکوں میں پاکستان کے کچھ لوگوں کی غیرقانونی 200 بلین ڈالر کی موجودگی کوخام خیالی قرار دیا اور کہا کہ دونوں طرف کی عدالتیں اس معاملے کا قانونی راستہ نکال سکتی ہیں تاہم اس کے لیے ٹھوس ثبوت کی ضرورت ہوگی۔

سوئزرلینڈ کے قونصل جنرل نے کہاکہ سوئزلینڈ میں 1971 میں خواتین کوووٹ ڈالنے کا حق دیا گیا اور اب وہ پارلیمنٹ اورملک کی پالیسی سازی میں اپنامؤثرکرداراداکررہی ہیں، آج سوئزلینڈ ایک چھوٹا ملک ہونے کے باوجود دنیا کا بہترین اور کامیاب انتخابی نظام رکھنے والا ملک بن چکا ہے، سوئزرلینڈ میں مسلم آبادی ملک کی80 لاکھ آبادی کا 5 فیصد حصہ مسلمانوں پرمشتمل ہے جو آج بہت تیزی سے بڑھتی ہوئی اقلیت بن چکی ہے اور سوئزرلینڈ میں مسلمانوں کو مکمل مذہبی حقوق حاصل ہے۔

ایمل وائس نے کہا کہ سوئزرلینڈ نے ہمیشہ مفاہمتی پالیسی کے لیے اپنا بہترین کردار اداکیا ہے، سیمینار کے آخر میں رئیس کلیہ فنون پروفیسر ڈاکٹرمونس احمر نے کہا کہ سوئزرلینڈ آج کے دورمیں امن ، جمہوریت ،ترقی ،موثر انتخابی قانون اورسیاسی نظام کے لحاظ سے پوری دنیا کے لیے مشعل راہ ہیں، پاکستان بھی سوئزر لینڈ کے کامیاب سیاسی نظام سے بہت کچھ سیکھ سکتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔