افغانستان میں فوجی بس پر خود کش حملے میں 3 اہلکار ہلاک، 10 زخمی

ویب ڈیسک  جمعرات 2 اکتوبر 2014
 کٹھ پتلی افغان حکومت نے امریکا سے جو غلامی کا معاہدہ کیا ہے یہ حملے اس کا ردعمل ہے، افغان طالبان. فوٹو: رائٹرز/فائل

کٹھ پتلی افغان حکومت نے امریکا سے جو غلامی کا معاہدہ کیا ہے یہ حملے اس کا ردعمل ہے، افغان طالبان. فوٹو: رائٹرز/فائل

کابل: افغان صدر اشرف غنی کے حلف اٹھانے کے بعد سے طالبان کی جانب سے حملوں میں تیزی آ گئی ہے اور آج بھی فوجی بس پر خود کش حملے میں 3 اہلکار ہلاک اور 10 زخمی ہو گئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کے دارالحکو مت کابل میں خود کش حملہ آور نے خود کو فوجی بس سے ٹکرا دیا جس کے نتیجے میں 3 اہلکار ہلاک اور 10 زخمی ہو گئے۔ امدادی ٹیموں کے اہلکاروں نے حملے میں ہلاک اور زخمی ہونے والے اہلکاروں کو فوری طور پر  اسپتال میں منتقل کردیا جہاں اسپتال انتظامیہ کے مطابق بعض زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

دوسری جانب طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے خود کش حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے کٹھ پتلی افغان حکومت کو واضح پیغام بھیج دیا ہے کہ انہوں نے امریکا کے ساتھ جو غلامی کا معاہدہ طے کیا ہے اس کے خلاف حملوں میں اضافہ کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی کابل میں فوجی گاڑیوں پر 2 خود کش حملوں میں 6 اہلکاروں سمیت 7 افراد ہلاک ہو گئے تھے جب کہ اس سے ایک روز قبل بھی کابل میں ایئر پورٹ پر دھماکے کے نتیجے میں 4 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔