اسلام آباد میں جاری دھرنے ختم کرانے کیلئے سپریم کورٹ میں درخواست دائر

ویب ڈیسک  ہفتہ 11 اکتوبر 2014
درخواست میں وفاقی حكومت، پاکستان عوامی تحریک، پاكستان تحریک انصاف، پیمرا اور الیكشن كمیشن كو فریق بنایا گیا ہے۔   فوٹو: فائل

درخواست میں وفاقی حكومت، پاکستان عوامی تحریک، پاكستان تحریک انصاف، پیمرا اور الیكشن كمیشن كو فریق بنایا گیا ہے۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: ڈی چوک پر دھرنوں  کے باعث پیدا ہونے والی سیاسی صورتحال كے حل اور دھرنے ختم كرانے كے لئے سپریم كورٹ میں درخواست دائر کردی گئی۔

اسلام آباد میں جاری دھرنے ختم کرانے کےلئے سپریم کورٹ میں درخواست ایڈووکیٹ قمر افضل نے آئین كے آرٹیکل 184 کی شق 3 كے تحت دائر كی ہے جس میں مؤقف اختیار کیا گیا كہ عام انتخابات میں دھاندلی كے الزامات كی انكوائری كے لئے ہائی کورٹس کے 5 جج صاحبان پر مشتمل جوڈیشل كمیشن تشكیل دیا جائے جو دھاندلی كے الزامات كی انكوائری كركے 30 دن میں  رپورٹ مرتب كرے اور کمیشن کی رپورٹ کو راز میں میں نہ رکھا جائے۔

درخواست میں كہا گیا ہے كہ ملک كی موجودہ سیاسی صورتحال گزشتہ عام انتخابات میں دھاندلی اور عدم شفافیت كے الزامات كے باعث پیدا ہوئی ہے جس کے خلاف كچھ سیاسی جماعتوں  نے احتجاج كا راستہ اپنایا اور گزشتہ 7 ہفتوں سے شاہراہ دستور پر ان كا دھرنا بھی جاری ہے جس کے باعث كاروباری زندگی مفلوج ہوچکی ہے لہذا سیاسی ڈیڈ لاک كو ختم كرانے كے لئے عدالت اپنا آئینی اختیار استعمال كر تے ہوئے جوڈیشل انكوائری كمیشن تشكیل دے۔

درخواست گزار کی جانب سے درخواست میں وفاقی حكومت، پاکستان عوامی تحریک، پاكستان تحریک انصاف، پیمرا اور الیكشن كمیشن كو فریق بنایا گیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔