- بیوی کو آگ لگا کر قتل کرنے والا اشتہاری ملزم بہن اور بہنوئی سمیت گرفتار
- پی ٹی آئی حکومت نے دہشتگردوں کو واپس ملک میں آباد کیا، وفاقی وزیر قانون
- وزیر داخلہ کا کچے کے علاقے میں مشترکہ آپریشن کرنے کا فیصلہ
- فلسطین کواقوام متحدہ کی مکمل رکنیت دینے کا وقت آ گیا ہے، پاکستان
- مصباح الحق نے غیرملکی کوچز کی حمایت کردی
- پنجاب؛ کسانوں سے گندم سستی خرید کر گوداموں میں ذخیرہ کیے جانے کا انکشاف
- اسموگ تدارک کیس: ڈپٹی ڈائریکٹر ماحولیات لاہور، ڈپٹی ڈائریکٹر شیخوپورہ کو فوری تبدیل کرنیکا حکم
- سابق آسٹریلوی کرکٹر امریکی ٹیم کو ہیڈکوچ مقرر
- ہائی کورٹس کے چیف جسٹسز کے صوابدیدی اختیارات سپریم کورٹ میں چیلنج
- راولپنڈٰی میں بیک وقت 6 بچوں کی پیدائش
- سعودی معاون وزیر دفاع کی آرمی چیف سے ملاقات، باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو
- پختونخوا؛ دریاؤں میں سیلابی صورتحال، مقامی لوگوں اور انتظامیہ کو الرٹ جاری
- بھارت میں عام انتخابات کے پہلے مرحلے کا آغاز،21 ریاستوں میں ووٹنگ
- پاکستانی مصنوعات خریدیں، معیشت کو مستحکم بنائیں
- تیسری عالمی جنگ کا خطرہ نہیں، اسرائیل ایران پر براہ راست حملے کی ہمت نہیں کریگا، ایکسپریس فورم
- اصحابِ صُفّہ
- شجر کاری تحفظ انسانیت کی ضمانت
- پہلا ٹی20؛ بابراعظم، شاہین کی ایک دوسرے سے گلے ملنے کی ویڈیو وائرل
- اسرائیل کا ایران پرفضائی حملہ، اصفہان میں 3 ڈرون تباہ کر دئیے گئے
- نظامِ شمسی میں موجود پوشیدہ سیارے کے متعلق مزید شواہد دریافت
کرپشن کے الزامات میں قید بھارتی ریاست تامل ناڈو کی سابق وزیراعلیٰ جے للیتا ضمانت پر رہا
نئی دلی: بھارتی سپریم کورٹ نے تامل ناڈو کی سابق وزیر اعلیٰ جے للیتا کی قید کی سزا معطل کرتے ہوئے انہیں ضمانت پر رہا کردیا ہے۔
کیس کی سماعت کرتے ہوئے بھارتی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس ایچ ایل دتو نے کہا کہ جے للیتا کی سزا کو فی الحال معطل کیا جاتا ہے تاہم وہ اپنی اپیل سے متعلق فوری طور پر فائل پیپر کرناٹکا ہائی کورٹ میں 2 ماہ میں جمع کرادیں بصورت دیگر انہیں دوبارہ جیل جانا پڑے گا جب کہ عدالت نے ہائی کورٹ کو بھی ہدایت جاری کی کہ وہ 3 ماہ کے اندر جے للیتا کی اپیل کو نمٹا دے۔
جے للیتا کے خلاف کیس دائر کرنے والی بھارتی جنتا پارٹی نے ان کی ضمانت پر رہائی کے فیصلے کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا جبکہ ضمانت کی خبر سن کر سیکڑوں کی تعداد میں پارٹی کارکن سڑکوں نکل آئے اور اپنی رہنما کی رہائی کا جشن منایا۔
واضح رہے کہ کرناٹکا ہائی کورٹ نے کرپشن کے الزام میں جے للیتا کو چار سال کی سزا سنائی تھی جس کے بعد وہ 27 ستمبر سے جیل میں قید تھیں، جے للیتا نے اپنی سزا کے خلاف ضمانت کی درخواست دی جسے کرناٹکا ہائی کورت نے مسترد کردیاتھا جس کے بعد انہوں نے 9 اکتوبر کو سپریم کورٹ میں فیصلے کو چیلنج کردیا جس میں مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ وہ کئی ایسی بیماریوں میں مبتلا ہے جس کا علاج جیل میں رہتے ہوئے ممکن نہیں جس پر عدالت نے ان کی ضمانت منظور کرلی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔