شام، کوبانی میں اتحادی فورسز اور داعش کے درمیان شدید جھڑپیں، 35 جنگجو، 7 کرد اہلکار ہلاک

اے ایف پی / خبر ایجنسیاں  پير 20 اکتوبر 2014
امریکا نے داعش کے خلاف کارروائی کیلیے خلیج ترک صدر رجب طیب اردگان نے شامی کردش پارٹی کو مسلح کرنے کے مطالبات کو مسترد کردیا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل

امریکا نے داعش کے خلاف کارروائی کیلیے خلیج ترک صدر رجب طیب اردگان نے شامی کردش پارٹی کو مسلح کرنے کے مطالبات کو مسترد کردیا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی/فائل

دمشق / بغداد / واشنگٹن: شام کے سرحدی کرد شہر کوبانی میں اتحادی فورسز اور داعش کے جنگجوئوں میں شدید لڑائی جاری ہے جس میں داعش کے35 جنگجو اور7 کرد اہلکار مارے گئے۔

امریکی جنگی طیاروں نے بھی کوبانی میں داعش کے ٹھکانوں پر11 فضائی حملے کیے ہیں، امریکی بمباری کے باعث داعش کے جنگجوئوں کی کوبانی میں پیش قدمی رک گئی ہے، اتحادی فوج سے جھڑپوں میں 2 خودکش بمباروں سمیت35 جنگجو ہلاک ہوگئے، لڑائی میں7 کرد اہلکار بھی مارے گئے، کرد فورسز نے اسلامی ریاست کے جہادیوں کی جانب سے شامی شہر کوبانی کا ترکی سے سرحدی رابطہ کاٹنے کی تازہ کوشش ناکام بنا دی ہے۔

ذرائع کے مطابق 4 دنوں میں تل ابیاد قصبے میں 70 جنگجوئوں کی لاشیں لائی گئی ہیں، امریکی بحریہ نے خلیج فارس میں کھڑے اپنے 2 طیارہ بردار بحری جہازوں کی وڈیو جاری کردی جہاں سے اڑنے والے جنگی جہاز داعش کے ٹھکانوں کو نشانہ بناتے ہیں، امریکی فوج کے مطابق علاقے میں اتحادی فوج کی پیش قدمی مثبت انداز میں جاری ہے، اے ایف پی کے مطابق عراقی وزیراعظم حیدر العبادی داعش کے حوالے سے مذاکرات کیلیے ایران جائیں گے۔

ادھر ترک صدر رجب طیب اردگان نے شامی کردش پارٹی کو مسلح کرنے کے مطالبات کو مسترد کردیا ہے، انھوں نے کہا کہ شامی کردش گروپ ایک دہشت گرد تنظیم ہے، واشنگٹن انتظامیہ نے جہادیوں کے خلاف حوصلہ افزا پیش رفت کا تذکرہ کرتے ہوئے خبردار بھی کیا کہ ان کے فضائی حملے کوبانی کو شاید جہادیوں  کے ہاتھوں میں جانے سے نہ بچا سکیں، امریکا کا کہنا ہے کہ اس کی ترجیح اسلامی ریاست کے خلاف عراق میں جاری مہم ہے۔

جرمنی میں اسلامی ریاست کے مبینہ2 حامیوں کوگرفتار کیا گیا ہے جبکہ متعدد کے گھروں پر چھاپے مارے گئے ہیں، اسپین اس سال کے آخر تک عراقی سیکیورٹی فورسزکو تربیت دینا شروع کر دے گا تاکہ اسلامک اسٹیٹ کے جنگجوؤں کے خلاف بغداد کی سیکیورٹی فورسز کی کوششوں میں ان کی مدد کی جاسکے تاہم میڈرڈ حکومت نے اس بات کو خارج از امکان قرار دیا ہے کہ ہسپانوی فوجی دستے عراق کے ہمسایہ ملک شام میں اسلامک اسٹیٹ کے جہادیوں کے خلاف کبھی کسی زمینی آپریشن میں حصہ لیں گے۔

جرمنی کے مختلف شہروں میں اسلامک اسٹیٹ کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے گئے ہیں، اے ایف پی کے مطابق گزشتہ روز امریکی صدر براک اوباما نے ترک ہم منصب کو ٹیلی فون کیا اور داعش کے خلاف کارروائی کیلیے تعاون کو مزید مستحکم کرنے پر اتفاق کیا، آسٹریلیا عراق میں 200 فوجی بھیجے گا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔