- اٹلی: آدھی رات کو آئسکریم کھانے پر پابندی کا بِل پیش
- ملک بھر میں مکمل پنک مون کا نظارہ
- چیمپئیز ٹرافی 2025؛ بھارتی میڈیا پاکستان مخالف مخالف مہم چلانے میں سرگرم
- عبداللہ غازی مزار کے پاس تیز رفتار کار فٹ پاتھ پر سوئے افراد پر چڑھ دوڑی
- ایپل کا آن لائن ایونٹ کے انعقاد کا اعلان
- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم کا پاکستان کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش
- کراچی میں ایرانی خاتون اول کی کتاب کی رونمائی، تقریب میں آصفہ بھٹو کی بھی شرکت
- پختونخوا سے پنجاب میں داخل ہونے والے دو دہشت گرد سی ٹی ڈی سے مقابلے میں ہلاک
- پاکستان میں مذہبی سیاحت کے وسیع امکانات موجود ہیں، آصف زرداری
- دنیا کی کوئی بھی طاقت پاک ایران تاریخی تعلقات کو متاثر نہیں کرسکتی، ایرانی صدر
- خیبرپختونخوا میں بلدیاتی نمائندوں کا اختیارات نہ ملنے پراحتجاج کا اعلان
- پشین؛ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں3 دہشت گرد ہلاک، ایک زخمی حالت میں گرفتار
- لاپتہ کرنے والوں کا تعین بہت مشکل ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان
- سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو سزا سنانے والے جج کے تبادلے کی سفارش
- فافن کی ضمنی انتخابات پر رپورٹ،‘ووٹوں کی گنتی بڑی حد تک مناسب طریقہ کار پر تھی’
- بلوچستان کے علاقے نانی مندر میں نایاب فارسی تیندوا دیکھا گیا
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا عدالتی امور میں مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دینے کا فیصلہ
- عوام کو ٹیکسز دینے پڑیں گے، اب اس کے بغیر گزارہ نہیں، وفاقی وزیرخزانہ
- امریکا نے ایران کیساتھ تجارتی معاہدے کرنے والوں کو خبردار کردیا
- قومی اسمبلی میں دوران اجلاس بجلی کا بریک ڈاؤن، ایوان تاریکی میں ڈوب گیا
پیپلز پارٹی کراچی کے مسائل حل کرنے میں سنجیدہ نہیں، فیصل سبزواری
کراچی: ایم کیو ایم کے رہنما فیصل سبزواری کہتے ہیں کہ ہم کراچی کے مسائل کے حل کے لئے سندھ حکومت میں شامل ہوئے تھے لیکن پیپلز پارٹی کراچی کے مسائل کو حل کرنے میں سنجیدہ نہیں۔
سندھ اسمبلی کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے فیصل سبزواری کا کہنا تھا کہ ہم پیپلزپارٹی کی پالیسی اور ان کے رویے سےاختلاف رکھتے ہیں، سندھ کے شہری علاقوں میں کام نہیں ہورہا، جب بلدیاتی نظام تھا تو کراچی میں کام ہوا اور وسائل عوام کی فلاح پرخرچ بھی ہوئے، ایم کیو ایم کراچی کے مسائل کے حل کے لئے سندھ حکومت میں شامل ہوئی لیکن ہمیں اس بات پر تشویش رہی ہے کہ پیپلز پارٹی کراچی کے مسائل کو حل کرنے میں سنجیدہ نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ذوالفقارعلی بھٹو کے کوٹا سسٹم نے سندھ کو 2 حصوں میں تقسیم کردیا ہے اسی نظام کی بدولت صوبہ شہری اور دیہی علاقوں میں تقسیم ہوا۔ ایم کیوایم کے کارکنوں کا اپنے قائد کے ساتھ جذباتی رشتہ ہے، ہمارے لئے حکومت چھوٹی چیز اور قائد کے ساتھ وابستگی اہم ہے، ہم مزید سخت بات کرسکتے تھے لیکن ہم نے احتیاط سے کام لیا، سیاست میں انتہا پسندی نہیں ہونی چاہئے، ہمیں ان انتہاؤں پر نہیں جانا چاہئے کہ ہم ایک دوسرے سے ہاتھ بھی نہ ملا سکیں۔
خواجہ اظہارالحسن نے کہا کہ ہمیں وزارتوں،گاڑیوں اورمراعات کا شوق نہیں،متحدہ قومی موومنٹ نے ہمیشہ پیپلزپارٹی کا ساتھ دیا لیکن ہم مفاہمت کے نام پرمنافقت پریقین نہیں رکھتے، پیپلزپارٹی کاکراچی میں جلسہ کرنا کوئی کمال نہیں، کراچی میں تمام جماعتیں جلسے کرتی ہیں ، اسی طرح پیپلزپارٹی نے بھی کیا، اگر انہیں جلسہ کرنا ہے تو لیاری میں کرکے دکھائیں۔
واضح رہے کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی جانب سے 18 اکتوبر کے جلسے میں ایم کیو ایم اور الطاف حسین کو تنقید کا نشانہ بنانے پر ایم کیو ایم نے گزشتہ روز سندھ حکومت سے علیحدگی کا اعلان کردیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔