- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
عالمی ادارہ صحت نے نائیجیریا کو ایبولا وائرس سے فری ملک قرار دیدیا
ابوجا: عالمی ادارہ صحت نے جان لیوا ایبولا وائرس سے متاثرہ افریقی ملک نائجیریا کو اب اس سے پاک قرار دے دیا ہے۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے نائجیریا میں نمائندے نے دارالحکومت ابوجا میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ 42 روز کی کوششوں کے بعد اس جان لیوا وائرس کو نائجیریا میں فی الحال شکست دی جاچکی ہے اور اس دوران وائرس سے متاثرہ کوئی نیا کیس سامنے نہیں آیا تاہم جب تک اس وائرس کو باقی متاثرہ ممالک سے پوری طرح ختم نہیں کیا جاتا وائرس کے دوبارہ پھیلنے کے امکانات رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نائجیریا میں ایبولا کا خاتمہ ایک بڑی کامیابی ہے اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہم اس وائرس پر ہمیشہ کے لئے قابو پاسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ افریقی ممالک کے بعد دنیا کے دیگر ممالک میں پھیلنے والے اس خطرناک وائرس سے رواں سال اب تک 4 ہزار 500 سے زائد افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں اور 10 ہزار سے زائد افراد اس سے متاثر ہوئے جن میں بڑی تعداد گیانا، لائبیریا اور سیرا لیون کے شہریوں کی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔