بھارت کی خاتون اولمپکس گولڈ میڈلسٹ کھلاڑی بھی ہندو توہم پرستوں سے نہ بچ سکیں

ویب ڈیسک  پير 20 اکتوبر 2014
تشدد کے دوران مدد کے لئے چلاتی رہی لیکن کسی نے میری مدد نہیں کی، دیبجانی بورا  فوٹو: فائل

تشدد کے دوران مدد کے لئے چلاتی رہی لیکن کسی نے میری مدد نہیں کی، دیبجانی بورا فوٹو: فائل

گوہاٹی: بھارت میں ہندو توہم پرستوں نے خاتون اولمپکس گولڈ میڈلسٹ دیبجانی بورا کو منحوس قرار دے کر مارمارکر اسپتال پہنچا ڈالا۔

بھارتی ریاست آسام کے گاؤں میں پراسرار طور پر 4 خواتین مرگئیں جس پر گاؤں والوں کو شبہ ہوا کہ ایسا کسی چڑیل کی وجہ سے ہوا ہے اور پھر پوجا کے دوران گاؤں والوں نے اولمپک گولڈ میڈلسٹ  دیبجانی بورا کو چڑیل قرار دے کر اتنا مارا کہ وہ بے ہوش ہوگئیں۔ ہوش میں آنے کے بعد دیبجانی بورا نے بتایا کہ وہ تشدد کے دوران مدد کے لئے چلاتی رہیں لیکن کسی نے ان کی مدد نہ کی اور تشدد سے اتنی شدید چوٹیں آئیں کہ انہیں اب کھیل کے میدان میں اترنے کے لئے ایک عرصہ درکار ہوگا۔

دوسری جانب مقامی پولیس نے چڑیل کا الزام عائد کرنے والی خاتون اور پوجا کے دوران تشدد کا نشانہ بنانے والے عامل کو گرفتار کرلیا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔