ترکی کردوں کو داعش کے خلاف لڑنے کی اجازت دینے پر تیار

اے ایف پی / خبر ایجنسیاں  منگل 21 اکتوبر 2014
فرانسیسی جنگی طیاروں نے بھی عراق میں داعش کے ٹھکانوں پر بمباری کی ہے۔ فوتو: فائل

فرانسیسی جنگی طیاروں نے بھی عراق میں داعش کے ٹھکانوں پر بمباری کی ہے۔ فوتو: فائل

بغداد / دمشق / جکارتہ / واشنگٹن: عراق میں 4بم دھماکوں کے نتیجے میں 33افراد ہلاک اور 67زخمی ہوگئے جب کہ ترک حکومت کردوں کوشام میں داعش کے خلاف لڑنے کے لیے اجازت دینے پر تیار ہوگئی۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق دارالحکومت بغداد میں ایک خودکش دھماکے میں 17افراد جاں بحق اور 26 زخمی ہوگئے۔ ایک خودکش بمبار نے بغداد میں اہل تشیع کی مسجد کے باہر خودکو دھماکے سے اڑالیا۔ کربلامیں 3کار بم دھماکوں کے نتیجے میں 16افراد ہلاک اور41 زخمی ہوگئے۔ دھماکا خیزمواد سے لدی یہ گاڑیاں سرکاری دفاتر کے پارکنگ ایریا اورچند کمرشل علاقوں میں کھڑی تھیں۔ دوسری طرف امریکی جنگی طیاروں نے کوبانی میں داعش کے ٹھکانوں پر بمباری جاری رکھی۔

فرانسیسی جنگی طیاروں نے بھی عراق میں داعش کے ٹھکانوں پر بمباری کی ہے۔ کوبانی میں امریکی جنگی طیاروں نے دولت اسلامیہ کیخلاف لڑنے والے کرد جنگجوؤں کے لیے اسلحہ، گولہ باروداور طبی سازوسامان گرایا ہے۔ امریکی فوج کی سینٹرل کمانڈ نے کہاہے کہ سی130 سامان بردارطیارے نے کئی بارجنگی سازوسامان گرایا۔ عراقی وزیراعظم حیدرالعبادی نے کہاکہ داعش کے خلاف آپریشن کے لیے کسی غیرملکی فوج کو زمینی کارروائی کی اجازت نہیں دیں گے۔

امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے جکارتہ میں کہاکہ امریکی انتظامیہ نے کوبانی میں اسلامک اسٹیٹ کے جنگجوؤں کیخلاف برسر پیکار کردوں کے لیے ہتھیار اور  گولہ بارود فضا سے زمین پر پھینکنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ کیری کے بقول کوبانی میں آئی ایس کے انتہا پسندوں کے خلاف لڑنے والے بہادرکردوں کی مددنہ کرنا غیراخلاقی اور غیرذمے دارانہ عمل ہوگا۔ ترک وزیرخارجہ کا کہنا تھا کہ ترکی کرد جنگجوؤں کو سرحدپار کرکے شام جانے کی اجازت دے گاجہاں وہ کوبانی میں دولت اسلامیہ کے جنگجوؤں سے لڑسکیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔