عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کا اسلام آباد میں دھرنا ختم کرنے کا اعلان

ویب ڈیسک  منگل 21 اکتوبر 2014
70 روزکے دھرنے نے سارا پاکستان بدل دیا ہے اور انقلاب کا یہ سفر جاری رہے گا ہم اس سے پیچھے نہیں ہٹیں،سربراہ عوامی تحریک،
 فوٹو :فائل

70 روزکے دھرنے نے سارا پاکستان بدل دیا ہے اور انقلاب کا یہ سفر جاری رہے گا ہم اس سے پیچھے نہیں ہٹیں،سربراہ عوامی تحریک، فوٹو :فائل

اسلام آباد: پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے اسلام آباد میں 70 روز کے بعد دھرنا ختم کرتے ہوئے اسے ملک بھر میں پھیلانے کا اعلان کردیا جب کہ ان کا کہنا تھا کہ ہم آج بھی اپنے موقف پر قائم ہیں اور میدان نہیں چھوڑیں گے کیونکہ ہمیں ہر صورت انقلاب چاہئے۔

اسلام آباد کے ڈی چوک پر دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ دھرنا اب انقلاب میں بدل دیا ہے جس کےبعد دوسرے مرحلے میں اب پورے ملک میں دھرنے ہوں گے، ہر شہر میں دو روز دھرنا دیا جائے گا جس کے تحت قائد اعظم کا پیغام پورے ملک میں پھیلائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ 23 اکتوبر کو ایبٹ آباد جاؤں گا  جبکہ 14 دسمبر کو سیالکوٹ اور 25 دسمبر کو مزار قائد پر دھرنا ہوگا، ہم نے حکومت کے ساتھ مذاکرات سے کبھی انکار نہیں کیا جب کہ اس دوران ہونے والے مذاکرات اور جرگے کے اجلاسوں میں بھی اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹے اور آج بھی اس پر قائم ہیں۔

ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ دھرنے کے شرکا نے تکلیفیں برداشت کرکے وفا اور ایثار کا حق ادا کردیا، 70 روز سے دھرنے سے سارا پاکستان بدل دیا ہے اور انقلاب کا یہ سفر جاری رہے گا ہم اس سے پیچھے نہیں ہٹیں اور نہ ہی میدان چھوڑیں گے کیونکہ ہمیں ہر صورت انقلاب چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سے مذاکرات کے ذریعے کوئی چیز طے نہ ہوسکی جب کہ حکومت سانحہ ماڈل ٹاؤن پر غیر جانبدار تحقیقاتی ٹیم بنانے پر بھی تیار نہیں، ہم 14 افراد کا خون بیچ کر غداری نہیں کرنا چاہتے، 14 جانوں پر نہ تو کوئی دیت ہوگی اور نہ ہی کسی کو ریمنڈ ڈیوس بننے دیا جائے گا اگر ہمیں قانون ہاتھ  میں لینا ہوتا تو ماڈل ٹاؤن کی 14 لاشوں کے بدلے اتنے ہی افراد قتل کردیتے۔

واضح رہے کہ ڈاکٹرطاہرالقادری کے انقلاب مارچ کے اعلان کے بعد عوامی تحریک نے 14 اگست سے اسلام آباد میں دھرنا دیئے رکھا تھا جس میں  بڑی تعداد خواتین اور بچوں کی بھی شامل تھی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔