ایدھی سینٹرلوٹنے والے ڈکیتوں کی نشاندہی ہوگئی

اسٹاف رپورٹر  بدھ 22 اکتوبر 2014
ملزم کے قبضے سے 25 اوان گولے ، 10 دستی بم ، 2 کلاشنکوف اور ایک اوان گولہ فائر کرنے والی مشین برآمد ہوئی ہے، ڈی آئی جی ساتھ۔  فوٹو : پی پی آئی

ملزم کے قبضے سے 25 اوان گولے ، 10 دستی بم ، 2 کلاشنکوف اور ایک اوان گولہ فائر کرنے والی مشین برآمد ہوئی ہے، ڈی آئی جی ساتھ۔ فوٹو : پی پی آئی

کراچی: ڈی آئی جی ساؤتھ عبدالخالق شیخ نے کہاہے کہ ایدھی سینٹرڈکیتی کیس میں چندملزمان کی نشاندہی ہوئی ہے لیکن تاحال کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آسکی ہے ۔

انسپکٹر غضنفر کاظمی قتل کیس میں ایک مشکوک شخص کوحراست میں لیا ہے جبکہ لیاری سے عذیربلوچ گروپ کے شکیل بادشاہ کے دست راست ملزم الطاف عرف بابا کو گرفتارکرکے بڑی تعدادمیں اسلحہ برآمدکیاگیاہے، اپنے دفترمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ ملزم الطاف عرف بابا ولدداؤد قتل ، اقدام قتل سمیت دیگرکیسوں میں مطلوب تھا ، ملزم کے قبضے سے 25 اوان گولے ، 10 دستی بم ، 2 کلاشنکوف اور ایک اوان گولہ فائر کرنے والی مشین برآمد ہوئی ہے ، ملزم پہلے بھی گرفتار ہوچکا ہے ، سوال کے جواب میں انھوں نے بتایا کہ ایدھی سینٹر ڈکیتی کیس میں موبائل فون ریکارڈحاصل کیاگیاہے ، عینی شاہدین کی مدد سے اسکیچ بنائے گئے ، ملازمین کے کوائف بھی جمع کیے گئے ۔

جس کی بنیاد پرچندملزمان کی نشاندہی ہوئی ہے تاہم کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے، انھوں نے بتایا کہ گارڈن میں قتل کیے جانے والے ایس ایچ او پریڈی غضنفر کاظمی کے کیس میں ایک مشکوک شخص کو حراست میں لیا ہے جس کے قتل میں ملوث ہونے کا شبہ ہے ،ملزم سے تفتیش جاری ہے، عذیر بلوچ کی گرفتاری کے حوالے سے کیے گئے سوال پر انھوں نے صرف اتنا کہنے پر ہی اکتفا کیا کہ اسے بھی جلد گرفتار کرلیاجائے گا، لیاری کے مسائل کولیاری تک ہی محدودکردیاہے ۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔