کراچی جامعہ،میڈیکل فیکلٹی کے بغیر ہی کالج میں داخلوں کی منظوری دیدی گئی

اسٹاف رپورٹر  بدھ 22 اکتوبر 2014
جامعہ کراچی میں موجودکڈنی سینٹرکی ایک عمارت میں میڈیکل کالج شروع کیا جائے گا۔ فوٹو: فائل

جامعہ کراچی میں موجودکڈنی سینٹرکی ایک عمارت میں میڈیکل کالج شروع کیا جائے گا۔ فوٹو: فائل

کراچی: جامعہ کراچی نے اسپتال کے قیام اورمیڈیکل فیکلٹی کے بغیرہی میڈیکل کالج میں داخلوں کی منظوری دے دی ہے اورانتہائی جلدبازی میں میڈیکل کالج میں داخلوں کی منظوری کااعلان میڈیکل کالج کے قیام کے بغیرہی کردیاہے ۔

اس بات کی منظوری منگل کوجامعہ کراچی کے وائس چانسلرپروفیسرڈاکٹرمحمد قیصرکی زیرصدارت سینڈیکیٹ کے ایک ہنگامی اجلاس میں دی گئی جوپاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کی جانب سے جامعہ کراچی کامیڈیکل کالجوں کوالحاق دینے کے اختیارختم ہونے کے بعدبلایا گیا تھا، اجلاس میں شامل ایک رکن نے ’’ایکسپریس‘‘ کوبتایاکہ چونکہ جامعہ کراچی تاحال میڈیکل کالج اوراسپتال کے قیام میں میں دلچسپی رکھنے والے امریکااوردبئی کے سرمایہ داروں کواس سلسلے میں راغب کرنے میں ناکام رہی ہے اورپی ایم ڈی سی کے حالیہ فیصلے کے بعدجامعہ کراچی اپنی پوزیشن بھی واضح نہیں کرپارہی ہے ۔

اس لیے انتہائی جلد بازی میں یہ فیصلہ کیاگیاہے کہ جامعہ کراچی میں موجودکڈنی سینٹرکی ایک عمارت میں میڈیکل کالج شروع کردیاجائے جبکہ جامعہ کراچی کے ذیلی ادارے ایچ ای جے ریسرچ انسٹی ٹیوٹ میں موجود 120بستروں کے اسپتال اوریونیورسٹی کلینک میں موجود 12بستروں کوملاکراسے یونیورسٹی اسپتال کادرجہ دے دیا جائے اوراسی بنیادپرجامعہ کراچی آئندہ سال 2015میں میڈیکل کالجوں میں داخلوں کاآغاز کردے گی اوراس کی منظوری بھی دے دی گئی ،قابل ذکرامریہ ہے کہ سینڈیکیٹ کے اجلاس میں اس بات کی وضاحت ہی نہیں کی گئی کہ میڈیکل فیکلٹی ، میڈیکل آلات،مشینوں اوراسپتال میں مناسب انفرااسٹرکچر اورڈاکٹرکی مطلوبہ تعدادکی دستیابی کے بغیریہ داخلے کس طرح دیے جاسکیں گے۔

ادھرجامعہ کراچی نے ایک اعلامیہ بھی جاری کیاہے جس میں کہاگیاہے کہ جامعہ کراچی میں 2015 سے میڈیکل کالج میں داخلے دینے کی منظوری دی گئی، اس سلسلے میں قانونی تقاضے پورے کیے جارہے ہیں، جامعہ کراچی کی سنڈیکیٹ پہلے ہی میڈیکل کالج اور اسپتال کے قیام کی منظوری دے چکی ہے ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔