امپائر ندیم غوری مالی مشکلات کا شکار ہوگئے

میاں اصغر سلیمی / اسپورٹس رپورٹر  بدھ 22 اکتوبر 2014
بھارت نے سازش کی، پابندی کا فیصلہ یکطرفہ تھا، چیئرمین انصاف کریں، سابق آفیشل  فوٹو: اے ایف پی/ فائل

بھارت نے سازش کی، پابندی کا فیصلہ یکطرفہ تھا، چیئرمین انصاف کریں، سابق آفیشل فوٹو: اے ایف پی/ فائل

لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے پابندی کے شکار انٹرنیشنل امپائر ندیم غوری مالی مشکلات کا شکار ہوگئے۔

زندگی بھر کی کمائی سے تعمیر کیا جانے والا مکان تک فروخت کرنے کی نوبت آگئی، انھوں نے چیئرمین پی سی بی شہریار خان سے انصاف فراہم کرنے کی اپیل کی ہے۔ تفصیلات کے مطابق 2 برس قبل بھارتی ٹی وی چینل کے اسٹنگ آپریشن میںندیم غوری سمیت بعض دیگر امپائرز پر فکسنگ کا الزام عائد کیا گیا، جس پر پاکستان کرکٹ بورڈ کی انکوائری کمیٹی نے ندیم غوری پر 4 سال کی پابندی عائدکر دی تھی۔ پاکستانی امپائر نے اسے بھارتی سازش قرار دیتے ہوئے پی سی بی سے انصاف کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

نمائندہ ’’ایکسپریس‘‘ سے بات چیت میں ندیم غوری نے کہا کہ میں بے گناہ ہوں اور بھارت نے سوچے سمجھے منصوبے کے تحت مجھے بدنام کیا، پی سی بی نے بھی میرا موقف سنے بغیر امپائرنگ کے دروازے بند کر دیے۔ 5 ٹیسٹ، 43 ایک روزہ اور 4 ٹی20 میچز میں فرائض انجام دینے والے سابق آئی سی سی امپائر نے کہا کہ میرے ساتھ بنگلہ دیش کے امپائر نادر شاہ پر بھی فکسنگ کا الزام لگا، ان کے بورڈ نے10 سال کی پابندی عائد کی تاہم 18 ماہ کے بعد ہی وہ امپائرنگ کرنے لگے، میں 2 سال تین ماہ کا عرصہ گزرنے کے باوجود ناکردہ گناہ کی سزا بھگت رہا ہوں۔

ندیم غوری نے کہا کہ 20 سال کرکٹ کھیلنے کے بعد 10 سال تک آئی سی سی کا امپائر رہا، لاہور میں سری لنکن کرکٹ ٹیم پر حملہ ہوا تو میں بھی زد میں آیا اور خدا نے مجھے دوسری زندگی دی، کسی بھی طرح کی سزا سنانے سے پہلے میرا کردار اور ملک وقوم کے لیے خدمات ضرور دیکھنی چاہیے تھیں۔ ندیم غوری نے کہا کہ انکوائری کمیٹی کا سربراہ ہوتے ہوئے بھی اس وقت کے چیئرمین ذکا اشرف نے میٹنگ کی صدارت کی اور موقف سنے بغیر مجھے 4 سال کی سزا سنا دی جو سراسر ناانصافی ہے۔ مہنگائی کے اس دور میں بیوی اور چار بچوں کے ساتھ بمشکل گزارا ہورہا ہے ، پی سی بی کے موجودہ چیئرمین شہریار خان سے درخواست ہے کہ مجھے انصاف فراہم کریں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔