ایدھی سینٹر میں ہونے والی ڈکیتی معاشرے کی بے حسی کی عکاسی کرتی ہے، عبدالستار ایدھی

ویب ڈیسک  بدھ 22 اکتوبر 2014
ڈاکوؤں کے احسان مند ہیں کہ انہوں نے انہیں مارا نہیں بلکہ دفتر سے صرف سامان اور نقدی لے گئے، سربراہ ایدھی فاؤنڈیشن  ۔
فوٹو ایکسپریس/فائل

ڈاکوؤں کے احسان مند ہیں کہ انہوں نے انہیں مارا نہیں بلکہ دفتر سے صرف سامان اور نقدی لے گئے، سربراہ ایدھی فاؤنڈیشن ۔ فوٹو ایکسپریس/فائل

کراچی: معروف سماجی کارکن عبدالستار ایدھی نے کہا ہے کہ  وہ ڈاکوؤں کے احسان مند ہیں کہ انہوں نے انہیں مارا نہیں بلکہ دفتر سے صرف سامان اور نقدی لے گئے جب کہ دکیتی معاشرے کی بے حسی کی عکاسی کرتی ہے۔

ایس آئی یو ٹی کراچی میں نئے ٹرانسپلانٹ آپریشن تھیٹر کمپلیکس کی افتتاحی  تقریب کے دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے عبدالستار ایدھی کا کہنا تھا کہ چند روز قبل ایدھی سینٹر پر ہونے والی ڈکیتی سے انہیں بہت دکھ ہوا ہے۔ یہ واردات معاشرے کی بے حسی کی عکاسی کرتی ہے، وہ ان ڈاکوؤں کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے صرف دفتر میں موجود نقدی اور دیگر سامان یی لیا ورنہ وہ انہیں مار بھی سکتے تھے۔

عبدالستار ایدھی کی اہلیہ بلقیس ایدھی کا کہنا تھا کہ ڈاکوؤں نے جو رقم لوٹی ہے وہ مخیر حضرات نے دکھی انسانیت کی بہبود لے لئے عطیہ کی تھی اس لئے اس ان سے اپیل کرتی ہیں کہ رقم اور دیگر مسروقہ سامان واپس کردیں، اس موقع پر عبدالستار ایدھی کے بیٹے فیصل ایدھی کا کہنا تھا کہ میٹھا در ایدھی سینٹر میں ہونے والے واقعے میں کوئی ملازم ملوث ہے یا نہیں اس بارے میں تحقیقات کی جارہی ہیں تاہم پولیس نے انہیں اس بات کی یقین دہانی کرائی ہے کہ آئندہ ایک روز میں مسروقہ سامان انہیں واپس مل جائے گاْ۔

واضح رہے کہ گزشتہ اتوار کی صبح نامعلوم افراد میٹھادر ایدھی سینٹر میں عبدالستار ایدھی سمیت وہاں موجود عملے کو یرغمال بناکر کروڑوں روپے مالیت کی ملکی اور غیر ملکی کرنسی اور 5 کلو سونا لوٹ کر فرار ہوگئے تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔