- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
پاکستان سمیت دنیا بھر میں انسداد پولیو کا دن منایا جارہا ہے
اسلام آباد: پاکستان سمیت دنیا بھر میں پولیو کے خاتمے کا عالمی دن منایا جارہا ہے لیکن وطن عزیز میں آج بھی ایک بچہ زندگی بھر کے لئے معذور ہوگیا۔
عالمی ادارہ صحت کی رپورٹ کے مطابق دنیا کے 99 فیصد ممالک میں پولیو کا جڑ سے خاتمہ کردیا گیا ہے تاہم بدقسمتی سے پاکستان دنیا کا وہ واحد ملک ہے جہاں ہر سال سب سے زیادہ تعداد میں بچے زندگی بھر کے کے لئے معذور ہوجاتے ہیں، ملک سے اس مرض کے خاتمے کے لئے عالمی برادی کے تعاون سے کی جانے والی تمام حکومتی کوششیں ناکام ہوچکی ہیں جس کی وجہ سے ہر روز ملک میں اس وائرس سے متاثرہ کیسز سامنے آرہے ہیں، آج بھی بلوچستان کے ضلع ژوب کی 23 ماہ کی بچی میں اس وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد رواں برس اس مہلک مرض میں مبتلا کیسز کی تعداد 220 ہوگئی ہے۔
رواں برس سب سے زیادہ پولیو کیسز شمالی وزیرستان سے سامنے آئے ہیں جن کی تعداد 70 ہے، اس کے علاوہ خیبرایجنسی میں 51 ، خیبر پختونخوا سے 45، کراچی میں 21، جنوبی وزیرستان میں 17، پشاور سے 15، بنوں سے 13 اور بلوچستان سے 7کیسز سامنے آچکے ہیں، اس کے علاوہ مردان، لکی، مروت، ٹانک، بونیر، سانگھڑ، شیخوپورہ، بھکر، چکوال اور شیخوپورہ سے بھی اس مہلک وائرس میں مبتلا کیسز ریکارڈ ہوچکے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔