امریکا نے چرائے گئے 18 سو سال قدیم نوادرات پیرو کو واپس کردیے

نیٹ نیوز  ہفتہ 25 اکتوبر 2014
 یہ اشیا پیرو کے عوام کی ملکیت اور اس ملک کے شاندار ورثے کا حصہ ہیں۔ فوٹو: فائل

یہ اشیا پیرو کے عوام کی ملکیت اور اس ملک کے شاندار ورثے کا حصہ ہیں۔ فوٹو: فائل

نیویارک: امریکا نے لاطینی امریکی ملک پیرو کو 20 کے قریب ایسے نادر آثارِ قدیمہ واپس کیے ہیں جنھیں غیرقانونی طریقے سے امریکا لایا گیا تھا۔

ان نوادرات میں سے کچھ 1800ء سال سے بھی زیادہ قدیم ہیں۔ واپس کیے جانیوالی چیزوں میں برتن اور دیگر اشیا بھی شامل ہیں اور انھیں پیرو میں ان قدیم قبروں سے چرایا گیا تھا جو وہاں 16ویں صدی میں ہسپانوی باشندوں کی آمد سے قبل موجود تھیں۔ امریکی کسٹمز کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ یہ اشیا پیرو کے عوام کی ملکیت اور اس ملک کے شاندار ورثے کا حصہ ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ یہ نوادرات پیرو میں ان مقامی کسانوں سے خریدے گئے تھے جنھوں نے قبریں کھود کر ان سے یہ سامان نکالا تھا‘ بعدازاں انھیں ڈاک کے ذریعے امریکا کے ایک اسمگلر کو بھیج دیا گیا تھا۔ امریکی حکام کے مطابق 2007ء کے بعد سے امریکا نے فرانس، چین، پولینڈ اور عراق سمیت 27 ممالک کو ایسے 7 ہزار سے زیادہ نوادرات واپس کیے ہیں جنھیں غیرقانونی طریقے سے امریکا لایا گیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔