شہنشاہ غزل مہدی حسن کی قبر پر مزار کی تعمیر کا وعدہ وفا نہ ہوسکا

پرویز مظہر  اتوار 26 اکتوبر 2014
شہنشاہ غزل مہدی حسن کا انتقال  13 جون 2012ء میں ہوا تھا۔   فوٹو : فائل

شہنشاہ غزل مہدی حسن کا انتقال 13 جون 2012ء میں ہوا تھا۔ فوٹو : فائل

کراچی: حکومت اور انتظامیہ کی جانب سے شہنشاہ غزل مہدی حسن  کے مقبرے کی تعمیر کا وعدہ 2 برس سے زائد عرصہ گزر جانے کے باوجود پورا نہ نہ ہوا۔ 

شہنشاہ غزل مہدی حسن کا انتقال  13 جون 2012ء میں ہوا تھا۔اس موقع پر حکومت سندھ کے اعلیٰ افسران نے اعلان کیا تھا کہ برصغیر کے نامور گلوکار کا ایک شاندار مقبرہ تعمیر کیا جائے گا، اس کے لئے باقاعدہ جگہ بھی مختص کی گئی، اس وقت کے میونسپل کمشنر متانت علی خان نے اس پر کام بھی شروع کرایا لیکن ان کے جانے کے بعد اب اس کا کوئی پرسان حال نہیں۔  صورت حال یہ ہے کہ کروڑوں دلوں میں بسنے والے شہنشاہ غزل کا مزار حکومتی عدم توجہ کی وجہ سے منشیات کے عادی لوگوں کا مسکن اور جرائم پیشہ افراد کی آماجگاہ بن چکا ہے۔

13 جون 2013 کو ان کی پہلی برسی پر حکومت کی جانب سے اس بات کا اعادہ کیا گیا کہ مہدی حسن کے مزار کی تعمیر کا کام تیزی سے مکمل کیا جائے گا لیکن سرکاری وعدہ سرکاری فائلوں میں دب گیا۔ اس سلسلے میں شہنشاہ غزل مہدی حسن کے صاحبزادے عارف مہدی حسن نے ’’ایکسپریس‘‘ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ افسو س کی بات ہے دنیائے موسیقی کے اس عظیم گلوکار کو اس طرح نظر انداز کردیا گیا، ہم حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ مزار کی تعمیر اور اس کی دیکھ بھال کے لیے جلد از جلد اقدامات کریں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔