124 لاپتہ افراد میں سے 44 کے متعلق معلوم ہوچکا، کمیشن

اسٹاف رپورٹر  اتوار 26 اکتوبر 2014
3 لاپتہ افراد کی نعشیں برآمد ہوچکی ہیں، 5 مختلف حراستی مراکز میں قید ہیں،  فوٹو فائل

3 لاپتہ افراد کی نعشیں برآمد ہوچکی ہیں، 5 مختلف حراستی مراکز میں قید ہیں، فوٹو فائل

کراچی: لاپتہ افراد کمیشن کے اجلاس میں بتایا گیا ہے کہ سندھ سے لاپتہ ہونے والے 124 افراد میں سے 44 افراد کے متعلق پتہ چل چکا ہے ۔

جس کے بعد ان افراد کے نام لاپتہ افراد کی فہرست سے خارج کردیے گئے ہیں جبکہ 3 افراد اب اس دنیا میں نہیں رہے، پاکستان سیکریٹریٹ میں لاپتہ افراد کمیشن کا چھٹا اور آخری اجلاس ختم ہو گیا، کمیشن کے رکن جسٹس ریٹائرڈ غوث محمد نے ہفتہ کو 19 مبینہ جبری گمشدگیوں کے شکار افراد کی بازیابی کے لیے دوبارہ جوائنٹ انویسٹی گیشن رپورٹ مرتب کر کے آئندہ سماعت پر پیش کرنے کی ہدایت کی، جوڈیشل کمیشن کے مطابق 33 افراد اپنے گھروں کو لوٹ چکے ہیں۔

3 لاپتہ افراد کی نعشیں برآمد ہوچکی ہیں، 5 مختلف حراستی مراکز میں قید ہیں، 2 کیسز کا تعلق مسنگ پرسنز سے نہیں ہے جبکہ 1 کے اہل خانہ کا پتہ نہ لگ سکا،ہفتے کو ہونے والے اجلاس میں 19 جبری گمشدہ افراد کے اہل خانہ کے بیانات قلمبند کیے گئے، ان میں سے 4 کا تعلق متحدہ قومی موومنٹ سے تھا، دوران سماعت لاپتہ افراد کی فہرست میں شامل 3 افراد کے اہل خانہ نے کمیشن کو آگاہ کیا کہ ان کے پیارے اپنے گھروں کو لوٹ چکے ہیں، جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں محکمہ داخلہ، سندھ پولیس، سندھ رینجرز، انٹیلی جنس بیورو سمیت حساس اداروں کے نمائندگان پیش ہوئے، لاپتہ افراد کی بازیابی سے متعلق جوڈیشل کمیشن کا آئندہ اجلاس 14 نومبر سے ہوگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔