خورشید شاہ کے بیان کے خلاف ایم کیو ایم کا یوم سیاہ، کراچی سمیت سندھ میں کاروبارزندگی مفلوج

ویب ڈیسک  اتوار 26 اکتوبر 2014
ایم کیو ایم کی جانب سے سہ پہر 3 بجے شاہراہ قائدین اور شارع فیصل کے سنگم پر احتجاجی مظاہرہ بھی کیا گیا۔ فوٹو؛ فائل

ایم کیو ایم کی جانب سے سہ پہر 3 بجے شاہراہ قائدین اور شارع فیصل کے سنگم پر احتجاجی مظاہرہ بھی کیا گیا۔ فوٹو؛ فائل

کراچی: پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کے بیان کے خلاف متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے یوم سیاہ منایا گیا جس کی وجہ سے سندھ کے بیشتر شہروں میں کاروبار زندگی مفلوج رہا۔

ایم کیو ایم کی جانب سے یوم سوگ کے موقع پر کراچی میں کاروبار زندگی پوری طرح معطل جب کہ بازار، مارکیٹیں، کاروباری مراکز اور پیٹرول پمپس بند رہے اور سڑکوں پر پبلک ٹرانسپورٹ بھی نہ ہونے کے برابر تھی، ایم کیو ایم کی جانب سے شہر کے مختلف علاقوں میں خورشید شاہ کے خلاف پوسٹر اور بینر آویزاں کئے گئے۔ یوم سوگ کے باعث جامعہ کراچی میں آج ہونے والے انٹری ٹیسٹ ملتوی کر دیئے گئے جس کی نئی تاریخ کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

دوسری جانب حیدرآباد، میرپور خاص، ٹنڈو آدم، سکھر، نواب شاہ، سانگھڑ، پڈعیدن، دولت پور، دوڑ، بدین اور ننگرپارکر سمیت سندھ کے مختلف شہروں میں بھی یوم سیاہ منایا گیا، اندرون سندھ چلنے والی پبلک ٹرانسپورٹ بند ہونے کی وجہ سے کاروباری اور تجارتی سرگرمیاں معطل رہی۔ اس کے علاوہ ایم کیو ایم کے مقامی رہنما اور کارکنان اپنا احتجاج ریکارڈ کرا یا۔

واضح رہے کہ چند روز قبل خورشید شاہ کی جانب سے لفظ مہاجر کو گالی قرار دینے کے خلاف ایم کیو ایم کی جانب سے سخت در عمل کا مظاہرہ کیا گیا اور درعمل کے طور پر ایم کیو ایم نے سندھ اور کشمیر اسمبلی سے پیپلز پارٹی کے ساتھ اپنا اتحاد ختم کردیا اور خورشید شاہ کو اپوزیشن لیڈر کی نشست سے ہٹانے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔