پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن) اور جے یو آئی (ف) پر پابندی کی درخواست سماعت کے لئے منظور

ویب ڈیسک  بدھ 29 اکتوبر 2014
عدالت عالیہ الیکشن کمیشن کو ہدایت جاری کرے کہ تینوں جماعتوں کو انتخابی نشانات الاٹ نہ کئے جائیں، درخواست گزار  فوٹو : فائل

عدالت عالیہ الیکشن کمیشن کو ہدایت جاری کرے کہ تینوں جماعتوں کو انتخابی نشانات الاٹ نہ کئے جائیں، درخواست گزار فوٹو : فائل

لاہور: ہائی کورٹ نے پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن) اور جمعیت علمائے اسلام (ف) پر پابندی کی درخواست سماعت کے لئے منظور کرلی۔

تحریک انصاف لاہور کے وکیل رہنما گوہرنوازسندھو نے گزشتہ روزدرخواست دائرکی تھی جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ پولیٹیکل پارٹیزایکٹ کے تحت سیاسی جماعتوں میں انتخابات کا انعقاد لازمی ہے لیکن صورت حال یہ ہے کہ بلاول بھٹو زرداری اپنی والدہ بے نظیر بھٹو کی وصیت کی بنا پر پاکستان پیپلز پارٹی کے سربراہ بنائے گئے، نوازشریف بھی مسلم لیگ (ن) میں جعلی انتخابات کے ذریعے اپنی جماعت کے سربراہ بنے جبکہ جمعیت علمائے اسلام (ف) میں پارٹی انتخابات ہوتے ہی نہیں۔ چونکہ تینوں جماعتوں نے طویل مدت سے پارٹی انتخابات نہیں کرائے اس لئے وہ قانونی تقاضے پورے نہیں کر رہیں، اس لئے عدالت سے درخواست ہے کہ عدالت عالیہ تینوں جماعتوں پر پابندی عائد کرتے ہوئے الیکشن کمیشن کو ہدایت جاری کرے کہ اِنہیں انتخابی نشانات الاٹ نہ کئے جائیں۔

گزشتہ روز لاہور ہائی کورٹ کے رجسٹرار آفس نے درخواست کو مسترد کرتے ہوئے اعتراض کیا تھا کہ اسے الیکشن کمیشن میں پیش کیاجائے تاہم بدھ کے روز عدالت عالیہ کے سینئیر جج جسٹس منصور علی شاہ نے اعتراض ختم کرتےہوئے درخواست سماعت کے لئے منظور کرلی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔