اسرائیل نے امریکا اور عرب ممالک کے دباؤ پر مسجد اقصیٰ دوبارہ کھول دی

ویب ڈیسک  جمعرات 30 اکتوبر 2014
اسرائیل کی جانب سے 1967 کے بعد پہلی مرتبہ قبلہ اول کو بند کیا گیا تھا۔ فوٹو؛ فائل

اسرائیل کی جانب سے 1967 کے بعد پہلی مرتبہ قبلہ اول کو بند کیا گیا تھا۔ فوٹو؛ فائل

مقبوضہ بیت القدس: اسرائیل نے قبلہ اول مسجد اقصیٰ میں مسلمانوں کے داخلے پر پابندی لگانے کے بعد امریکا اور عرب ممالک کے دباؤ پر مسجد کو دوبارہ عبادت کے لئے کھول دیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اسرائیل نے امریکا اور عرب ممالک کے دباؤ پر مسجد اقصیٰ میں مسلمانوں کے داخلے پر عائد پابندی ختم کرتے ہوئے مسجد کو عبادت کے دوبارہ کھول دیا۔ اسرائیلی حکام کے مطابق مسجداقصیٰ میں مسلمانوں کے داخلے پر پابندی عائد کرنے کے بعد کشیدگی کو کم کرنے کے لئے حکومت کی جانب سے مسجد کو دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

اسرائیل نے فلسطینیوں میں اشتعال پھیلانے کے لئے 1967 کے بعد پہلی مرتبہ مسجد اقصیٰ میں مسلمانوں کے داخلے پر پابندی عائد کردی تھی جب کہ فلسطین کے صدر محمود عباس نے صیہونی حکومت کے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسرائیل نے مسجد اقصیٰ میں مسلمانوں کے داخلے پر پابندی لگا کر اعلان جنگ کیا ہے، اسرائیل کی جانب سے مسجد اقصیٰ میں مسلمانوں کے داخلے پر پابندی کے نتیجے میں ماحول میں کشیدگی پیدا ہوگئی ہے جبکہ فلسطینی حکومت اسرائیل کے اس اقدام کے خلاف  تمام ترقانونی چارہ جوئی کرے گی۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز مسجد اقصیٰ کے قریب فائرنگ کے نتیجے میں ایک یہودی شہری ہلاک ہوگیا تھا جس کے بعد آج صیہونی پولیس نے فائرنگ کر کے ایک فلسطینی کو فائرنگ کر کے شہید کردیا تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔