جماعت اسلامی وکٹ کے دونوں جانب نہ کھیلے اور فیصلہ کرے کہ وہ ہمارے ساتھ ہے یا (ن) لیگ کے، عمران خان

ویب ڈیسک  جمعرات 30 اکتوبر 2014
نوازشریف اور آصف زرداری نے مل کر انتخابات میں فراڈ کیا ،عمران خان، فوٹو:فائل

نوازشریف اور آصف زرداری نے مل کر انتخابات میں فراڈ کیا ،عمران خان، فوٹو:فائل

اسلام آباد: چیرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ نوازشریف سے کوئی ذاتی لڑائی نہیں اس لیے جماعت اسلامی جرگہ اور مذاکرات میں ٹائم برباد کرنے کے بجائے فیصلہ کرے کہ وہ دھاندلی میں ملوث(ن) لیگ کے ساتھ ہے یا تحریک انصاف کے ساتھ کھڑی ہے۔

اسلام آباد کے ڈی چوک پر دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نےکہا کہ نوازشریف اور آصف زرداری نے مل کر انتخابات میں فراڈ کیا ، جب تک دھاندلی کرنے والوں کو نہیں پکڑا گیا تب تک جتنی بھی اصلاحات کرلیں اگلے الیکشن میں دھاندلی کا ہی مقابلہ ہوگا اور ہم اگلا الیکشن ایسے نہیں ہونے دیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ 30 نومبر کو اسلام آباد میں ملکی تاریخ کا سب سے بڑا احتجاج ہوگا، نوازشریف تیار ہوجائیں اس دن ایک طوفان آنے والا ہے، حکمران باریاں لینے کے لیے اپنے بچوں کو تیار کررہے ہیں لیکن ہم ان حکمرانوں کا مقابلہ کریں گے،عوامی حقوق اور ظلم و جبر کے خلاف لڑ کر مرنے والا شہید کہلاتا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ ملک میں کئی لوگ مذہب کے نام پر سیاست کررہے ہیں جبکہ سیاستدان پہلے فوج کو بدنام کرتے ہیں اور پھر پاؤں پکڑ لیتے ہیں، ہمیں بتایا جائے کیا دھاندلی کے ذریعے اقتدار حاصل کرنے والوں کے خلاف کھڑاہونا ضد ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں کہا گیا کہ ہم لندن پلان کے تحت آئے اور فوج سے کوئی اشارہ ملا ہے لیکن ہمیں کسی طرف سے کوئی اشارہ نہیں ملا جو کچھ کیا وہ  میرے دل کی آواز ہے، نوازشریف  اور شہبازشریف کے ہوتے ہوئے ہمیں اور طاہرالقادری کو انصاف نہیں مل سکتا اس لیے ہم نوازشریف کا استعفیٰ لیے بغیر یہاں سے نہیں جائیں گے۔

چیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ سراج الحق نے ہمیں اور (ن) لیگ کو ایک ہی سکے کے دو رخ قرار دیا ہم ان سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ آپ حق اور سچ کے ساتھ کھڑے ہوں گے کیونکہ ہم بھی جماعت اسلامی کی طرح ملک کو اسلامی فلاحی ریاست بنانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی سمیت سب کہہ رہے ہیں کہ الیکشن میں دھاندلی ہوئی لیکن کوئی اس کے خلاف آواز اٹھانے والا نہیں ہے جبکہ جس جس نے دھاندلی کی نوازشریف نے ان سب کو نوازا ہے، جب ملک میں مجرموں کو  نوازا جائے اور ایماندار لوگوں کو باہر نکالا جائے تو ملک کس طرح ترقی کر سکتا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ جماعت اسلامی وکٹ کے دونوں جانب نہ کھیلے اور فیصلہ کرے کہ وہ تحریک انصاف کے ساتھ ہے یا (ن) لیگ کے، کیونکہ ہماری نوازشریف سے کوئی ذاتی لڑائی نہیں اس لیے جرگے اور مذاکرات پر وقت برباد نہ کیا جائے، ہم نوازشریف سے کوئی مذاکرات نہیں کریں گے ہمیں ان کا استعفیٰ چاہئے کیونکہ ہمیں جب تک انصاف نہیں ملے گا چاہے جتنی دیر لگے دھرنے میں موجود رہیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔