کراچی میں 7 سے 11 محرم کے دوران دہشت گردی کا خطرہ ہے، سیکریٹری داخلہ سندھ

ویب ڈیسک  جمعـء 31 اکتوبر 2014
شہر میں سکیورٹی خدشات کے پیش نظر پولیس افسران اور اہلکاروں کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیں،ایڈیشنل آئی جی کراچی ، فوٹو:فائل

شہر میں سکیورٹی خدشات کے پیش نظر پولیس افسران اور اہلکاروں کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیں،ایڈیشنل آئی جی کراچی ، فوٹو:فائل

کراچی: سیکریٹری داخلہ سندھ نے شہر میں 7 سے 11 محرم الحرام کے دوران دہشت گردی کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے سخت اسنیپ چیکنگ کی ہدایت کردی ہے جب کہ سکیورٹی خدشات کے پیش نظر کراچی پولیس کے افسران اور اہلکاروں کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سیکریٹری داخلہ سندھ ڈاکٹر نیاز عباسی نے کراچی میں 7 سے 11 محرم کے دوران دہشت گردی کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے پولیس اور رینجرز کو گاڑیوں کی سخت چیکنگ کی ہدایت کی ہے۔ ان کاکہنا تھا کہ دہشت گرد7 سے 11 محرم تک مجالس اور ماتمی جلوسوں کو نشانہ بناسکتے ہیں جس کے لیے واٹر ٹینکر، آئل ٹینکر، ایمبولینس اور میڈیا کی گاڑیوں کو بھی استعمال کیے جانے کا خدشہ ہے تاہم پولیس اور رینجرز کسی کے ساتھ رعایت نہ برتتے ہوئے مشتبہ گاڑیوں کی سخت چیکنگ کرے۔

دوسری جانب کراچی پولیس کے سربراہ غلام قادر تھیبو نے بتایا کہ محرم الحرام کے دوران امن وامان کی صورتحال کو برقرار رکھنے اور سکیورٹی خدشات کے پیش نظر پولیس افسران اور اہلکاروں کی چھٹیاں منسوخ کردی گئی ہیں۔ غلام قادرتھیبو کا کہنا تھا کہ شہر میں محرم کی مجالس اور جلسے جلوسوں کی سکیورٹی کے لیے 9 محرم کو 18 ہزار 557 اہلکار تعینات کیے جائیں گے اور یوم عاشور پر 16 ہزار اہلکار سکیورٹی کے فرائض انجام دیں گے جبکہ گرومندر سے ٹاور تک ایم اے جناح روڈ کو بھی 7 محرم سے بند کردیا جائے گا۔

واضح رہے کہ شمالی وزیرستان میں دہشت گردوں کے خلاف جاری آپریشن ضرب عضب کے رد عمل کے میں محرم میں شدید سکیورٹی خدشات ہیں جس کے پیش نظر کراچی میں 8 محرم سے 10 محرم تک موٹرسائیکل کی ڈبل سواری بند رہنے کے ساتھ  جلوسوں کی ہیلی کیم کیمروں کے ذریعے کوریج پر بھی پابندی عائد کی گئی ہے جبکہ شہر میں پولیس کے علاوہ 10 ہزاررینجرز اہلکار بھی سکیورٹی کے فرائض انجام دیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔