عظیم بیٹسمین نہیں بطور ٹیم مین یاد رکھا جائے، یونس خان

اسپورٹس ڈیسک  ہفتہ 1 نومبر 2014
160کے اسکور پر جسم ساتھ چھوڑ رہا تھا شائقین کو آتے دیکھ کر حوصلہ بڑھا، یونس خان۔ فوٹو : فائل

160کے اسکور پر جسم ساتھ چھوڑ رہا تھا شائقین کو آتے دیکھ کر حوصلہ بڑھا، یونس خان۔ فوٹو : فائل

ابو ظبی: آسٹریلیا کیخلاف رنز کے ڈھیر لگانے والے پاکستانی اسٹار یونس خان خود کو عظیم بیٹسمین نہیں سمجھتے، وہ اپنے آپ کو بطور ٹیم مین یاد رکھے جانے کے خواہشمند ہیں۔

میڈیا سے بات چیت میں انھوں نے کہا کہ میں جاوید میانداد، انضمام الحق، محمد یوسف اور حنیف محمد جیسے عظیم کھلاڑیوں سے اپنا موازنہ نہیں کرتا،میں ان کے مقابلے میں اب جس دور میں کرکٹ کھیل رہا ہوں وہ آسان ہے، میں چاہتا ہوں کہ مجھے بطور ٹیم مین یاد رکھا جائے جس کی کارکردگی سے ملک کا نام روشن ہوا اور ٹیم نے میچز جیتے۔ یونس خان نے کہا کہ جب آپ اچھا پرفارم کریں تو خواہش ہوتی ہے کہ ٹیم بھی میچ میں کامیابی پائے، میں بھی کلین سوئپ چاہتا ہوں لیکن یہ اتنا آسان نہیں ہوگا۔

وکٹ بیٹنگ کیلیے سازگار ہے،گو کہ ہمارے پاس اچھے اسپنرز موجود ہیں لیکن آسٹریلوی ٹیم اس طرح کی صورتحال سے پہلے بھی دوچار ہوچکی اور اس کی بیٹنگ لائن اچھی ہے، کینگروز کم بیک کی اہلیت رکھتے ہیں اور ہمیں سخت محنت کرنی ہوگی۔انھوں نے کہا کہ ون ڈے ٹیم سے باہر ہونے کے بعد میں مایوس نہیں ہوا لیکن یہ سوچ رہا تھا کہ ایک بڑی ٹیم کے خلاف ٹیسٹ سیریز کھیلوں تو میری کارکردگی بھی قابل ذکر رہنی چاہیے، میں نے یو اے ای آ کر بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور کے ساتھ سخت ٹریننگ کی اور آسٹریلوی ٹیم کو بھی پریکٹس کرتے دیکھا، وہ ایک ہفتہ میرے لیے بہت کارآمد رہا۔ انھوں نے کہا کہ میں کسی کو متاثر کرنے کے خیال سے ٹیم میں نہیں آیا تھا۔

مجھے کسی کو یہ نہیں دکھانا تھاکہ میں کیا ہوں، میں صرف یہ سوچ رہا تھا کہ ایسی کارکردگی دکھانے میں کامیاب ہوسکوں جو ٹی ٹوئنٹی اور ون ڈے سیریز ہاری ہوئی ٹیم کے کام آئے۔ یونس خان کو اپنی ڈبل سنچری مکمل کرنے کے لیے تماشائیوں سے بہت حوصلہ ملا، انھوں نے کہا کہ 160کے اسکور پر میرا جسم ساتھ چھوڑ رہا تھا لیکن میں نے دیکھا کہ شائقین میدان کی طرف چلے آرہے ہیں لہذا سوچا کہ اگرہمت کرکے ڈبل سنچری مکمل کرلیتا ہوں تو میری بیٹنگ دیکھنے کیلیے آنے والوں کو خوشی کا لمحہ فراہم کرسکتا ہوں۔ انھوں نے کہا کہ اظہرعلی نے بہت اچھی اننگز کھیلی، مصباح الحق پر سیریز سے قبل بہت دباؤ تھا لیکن انھوں نے بھی شاندار سنچری بنائی، وہ مثبت سوچ کے ساتھ کھیلے اور ان کے پاس گیم پلان موجود تھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔