ذوالفقار کھوسہ کی پختونخوا کے ناراض لیگیوں کو ساتھ ملانے کی کوششیں

فدا محمد عدیل  ہفتہ 1 نومبر 2014
گورنر سردار مہتاب کی لیگیوں سے ملاقاتوں کا سلسلہ بھی تیز، تحریک ختم نہیں ہوئی، عبدالستار خلیل۔ فوٹو: فائل

گورنر سردار مہتاب کی لیگیوں سے ملاقاتوں کا سلسلہ بھی تیز، تحریک ختم نہیں ہوئی، عبدالستار خلیل۔ فوٹو: فائل

پشاور: مرکزی قیادت سے ناراض مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما سینیٹر سردار ذوالفقار کھوسہ نے خیبرپختونخوا کے ناراض مسلم لیگیوں کے ساتھ بھی رابطوں کا آغاز کردیا ہے۔

ذرائع کے مطابق سردار ذوالفقار کھوسہ نے خیبرپختونخوا کے ناراض گروپ کے سربراہ اور مسلم لیگ(ن) ضلع پشاور کے صدر عبدالستار خلیل کے ساتھ ٹیلی فونک رابطہ کیا اور ان کواپنے بھرپور تعاون کا یقین دلایا۔ ’’ایکسپریس‘‘ سے بات چیت کرتے ہوئے عبدالستار خلیل نے تصدیق کی کہ سردار ذوالفقار کھوسہ نے ان کے ساتھ رابطہ کیا اور بتایا کہ وہ بہت جلد خیبرپختونخوا کے دورے پر آئیں گے اور ناراض کارکنوں سے ملیں گے۔

عبدالستار خلیل نے ایک سوال کے جواب میں بتایا کہ انھوں نے ساتھیوں کے مشورے اور انجینئر امیرمقام کی یقین دہانی پر قیادت کے رویے کے خلاف دھرنا اور احتجاجی تحریک ایک ماہ کیلیے موخر کی تھی۔ کارکنوں کے مسائل وعدے کے مطابق حل نہ ہوئے تو 16 نومبر کے بعد گورنر ہاؤس کے سامنے ضرور دھرنا دیا جائیگا۔ ان کا کہنا تھا کہ گورنر خیبرپختونخوا کی جانب سے کارکنوں سے ملاقاتوں کا سلسلہ اچھی بات ہے لیکن ہمارے ساتھیوں نے طے کررکھا ہے کہ بحیثیت گورنر ہم ان کے ساتھ کبھی نہیں ملیں گے۔ وہ کارکنوں پر گورنر ہائوس کے دروازے بند نہ کرتے تو کارکنوں کو احتجاجی تحریک شروع کرنے کی ضرورت ہی پیش نہ آتی۔

انھوں نے بتایا کہ ہمیں دعوت بھی ملی تب بھی ہم سردار مہتاب احمد خان سے گورنر ہاؤس میں نہیں ملیں گے ہاں اگر وہ پارٹی رہنما کی حیثیت سے ہمارے ساتھ پارٹی کے صوبائی سیکرٹریٹ میں ملنا چاہیں تو ہم اس بارے میں سوچ سکتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ ہماری تحریک ختم نہیں ہوئی، ہم قیادت کا رویہ دیکھ رہے ہیں، ایک ماہ کی مہلت ختم کے بعد قیادت کو معلوم ہوگا کہ ہمارے پاس کتنے لوگ ہیں۔اس کے بعد ہم کوئی بھی جرگہ قبول نہیں کرینگے۔

دوسری جانب گورنر خیبرپختونخوا سردار مہتاب احمد خان نے لیگی کارکنوں کے ساتھ ملاقاتوں کے اگلے مرحلے میں گزشتہ روز سٹی ڈسٹرکٹ پشاور سے تعلق رکھنے والے پارٹی اور یوتھ ونگ کے سرکردہ عہدیداروں اور کارکنوں سے ملاقات میں یقین دلایا ہے کہ کارکن اگلے ایک ڈیڑھ ماہ میں واضح فرق محسوس کریں گے اور ان کے مسائل جلد حل کیے جائیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔