حفیظ کے حوصلے توانا،مشکل دور سے جلد نکلنے کا یقین

اسپورٹس رپورٹر  جمعـء 21 نومبر 2014
 پوری امید ہے کہ قوم کی دعاؤں سے کلیئر ہونے میں کامیاب ہوجاؤں گا، حفیظ فوٹو: فائل

پوری امید ہے کہ قوم کی دعاؤں سے کلیئر ہونے میں کامیاب ہوجاؤں گا، حفیظ فوٹو: فائل

لاہور: بولنگ ایکشن رپورٹ کیے جانے کے باوجود پاکستانی آل راؤنڈر محمد حفیظ کے حوصلے توانا ہیں، انھیں مشکل دور سے جلد نکلنے کا یقین ہے۔

انھوں نے کہاکہ کیویز کیخلاف ابوظبی ٹیسٹ میں میری صرف 4 گیندوں پر شکوک کا اظہار کیا گیا، بائیومکینکس ٹیسٹ میں نیچرل انداز میں بولنگ کروں گا، پوری امید ہے کہ ایکشن کلیئر ہوجائے گا۔ تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ کیخلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں محمد حفیظ کا بولنگ ایکشن رپورٹ کیا گیا تھا، اس سے قبل بھارت میں چیمپئنز لیگ کے دوران بھی امپائرز نے ان کی گیندوں پر شکوک کا اظہار کیا،آل راؤنڈر کا بائیو مکینکس ٹیسٹ24 نومبر کو لفبرو، انگلینڈ میں آئی سی سی سے الحاق رکھنے والی لیبارٹری میں ہوگا۔

گذشتہ روز نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ابوظبی ٹیسٹ کے پورے اسپیل کے دوران صرف 4گیندوں پر امپائرز نے شکوک کا اظہار کیا، ان کا خیال تھا کہ بازو کا خم 15ڈگری سے متجاوز لگتا ہے،اس لیے آئی سی سی قوانین کے مطابق مجھے ٹیسٹ کیلیے جانا ہوگا، انھوں نے کہا کہ رپورٹ کیے جانے کے وقت مجھے مشکوک گیندیں دکھائی گئی تھیں، میرے خیال میں تو وہ بھی میری عام بالز سے مختلف نہیں تھیں، حفیظ نے کہا کہ میں نے کبھی خود کو آف اسپنر نہیں سمجھا،گیند کبھی آف اسپن ہوتی توکبھی سیدھی رہ جاتی ہے، چیمپئنز لیگ کے دوران بھی کہا تھا کہ11سال سے ایک ہی ایکشن سے بولنگ کررہا ہوں۔

بائیومکینک ٹیسٹ میں بھی اپنے نیچرل انداز میں ہی بولنگ کروں گا، پوری امید ہے کہ قوم کی دعاؤں سے کلیئر ہونے میں کامیاب ہوجاؤں گا۔ ایک سوال پر آل راؤنڈر نے کہا کہ فی الحال میرے بارے میں امپائرز نے خدشہ ہی ظاہر کیا ہے، ان مراحل میں ایکشن پر کوئی کام نہیں کیا جاتا، امید ہے کہ کلیئر ہوجاؤں گا، بائیو مکینک ٹیسٹ میں خدانخواستہ کوئی مسئلہ سامنے آیا تو ثقلین مشتاق یا کسی اور ماہر کی خدمات حاصل کرنے کا سوچا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ میں سب سے پہلے خود کو بیٹسمین سمجھتا ہوں، بولنگ ایک اضافی مثبت پہلو اورٹیم کیلیے کارآمد ثابت ہوتا ہے، میری پوری کوشش ہوگی کہ بیٹ اور بال دونوں سے ٹیم کی کامیابیوں میں کردار ادا کرتے رہوں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔