- پٹرولیم ایکسپلوریشن اینڈ پروڈکشن کمپنیوں نے سبسڈی مانگ لی
- پاکستان کی سعودی سرمایہ کاروں کو 14 سے 50 فیصد تک منافع کی یقین دہانی
- مشرق وسطیٰ کی بگڑتی صورتحال، عالمی منڈی میں خام تیل 3 ڈالر بیرل تک مہنگا
- انٹرنیشنل کرکٹ میں واپسی پر محمد عامر کے ڈیبیو جیسے احساسات
- کُتا دُم کیوں ہلاتا ہے؟ سائنسدانوں کے نزدیک اب بھی ایک معمہ
- بھیڑوں میں آپس کی لڑائی روکنے کیلئے انوکھا طریقہ متعارف
- خواتین کو پیش آنے والے ماہواری کے عمومی مسائل، وجوہات اور علاج
- وزیر خزانہ کی چینی ہم منصب سے ملاقات، سی پیک کے دوسرے مرحلے میں تیزی لانے پر اتفاق
- پولیس سرپرستی میں اسمگلنگ کی کوشش؛ سندھ کے سابق وزیر کی گاڑی سے اسلحہ برآمد
- ساحل پر گم ہوجانے والی ہیرے کی انگوٹھی معجزانہ طور پر مل گئی
- آئی ایم ایف بورڈ کا شیڈول جاری، پاکستان کا اقتصادی جائزہ شامل نہیں
- رشتہ سے انکار پر تیزاب پھینک کر قتل کرنے کے ملزم کو عمر قید کی سزا
- کراچی؛ دو بچے تالاب میں ڈوب کر جاں بحق
- ججوں کے خط کا معاملہ، اسلام آباد ہائیکورٹ نے تمام ججوں سے تجاویز طلب کرلیں
- خیبرپختونخوا میں بارشوں سے 36 افراد جاں بحق، 46 زخمی ہوئے، پی ڈی ایم اے
- انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں تنزلی، اوپن مارکیٹ میں معمولی اضافہ
- سونے کے نرخ بڑھنے کا سلسلہ جاری، بدستور بلند ترین سطح پر
- گداگروں کے گروپوں کے درمیان حد بندی کا تنازع؛ بھیکاری عدالت پہنچ گئے
- سائنس دانوں کی سائبورگ کاکروچ کی آزمائش
- ٹائپ 2 ذیا بیطس مختلف قسم کے سرطان کے ساتھ جینیاتی تعلق رکھتی ہے، تحقیق
مقبوضہ بیت المقدس میں یہودی عبادت گاہ پر حملے میں مبینہ ملوث فلسطینیوں کے گھر مسمار
مقبوضہ بیت المقدس: اسرائیل حکام نے یہودی عبات گاہ پر حملے میں مبینہ طور پر ملوث دونوں فلسطینی نوجوانوں کے گھر مسمار کردیئے۔
یہودی عبادت گاہ پر حملے میں5 افراد مارے گئے تھے یہ مقبوضہ بیت المقدس میں یہودی عبادت گاہ پر فلسطینیوں کا پہلا حملہ تھا۔ اس دوران اس فلسطینی کار ڈرائیور کا گھر بھی تباہ کر دیا گیا جس کی ٹکر سے اسرائیلی خاتون اوربچہ ہلاک ہو گئے تھے جب کہ ڈرائیور کے اہل خانہ نے اسے ایک حادثہ قرار دیا تھا۔ اسرائیلی وزیراعظم نے عبادت گاہ پر حملہ کرنے کا سختی سے جواب دیتے ہوئے فلسطینیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا اعلان کیاتھا۔ بینجمن نیتن یاہو کا کہنا تھاکہ ان کا ملک اس وقت یروشلم کیلئے جنگ لڑ رہا ہے۔ دوسری جانب اسرائیل نے مقبوضہ بیت المقدس کے نواح میں 2 یہودی بستیوں میں آباد کاروں کیلئے مزید 78 نئے مکانوں کی تعمیر کی منظوری دیدی ہے۔
انتظامیہ نے ایسے وقت میں یہودی آبادکاروں کیلیے مکانوں کی تعمیر کی منظوری دی ہے جب شہر میں فلسطینیوں اور قابض حکام کے درمیان شدید کشیدگی پائی جارہی ہے اور گذشتہ ڈیڑھ ماہ سے شہر میں مسلسل تشدد کے واقعات رونما ہو رہے ہیں۔ فلسطینی صدر محمود عباس کے ترجمان نبیل ابو ردینہ نے اس اسرائیلی فیصلے کے ردعمل میں اپنے بیان میں کہاکہ صہیونی ریاست کشیدگی کو بڑھاوا دینے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے ۔ واضح رہے کہ اسرائیل نے غرب اردن اور مقبوضہ بیت المقدس پر1967 کی جنگ میں قبضہ کر لیا تھا اورعلاقے کو صہیونی ریاست میں ضم کرلیا تھا۔
اسرائیل اب عالمی برادری کی مخالفت کے باوجود فلسطینی سرزمین پر یہودی آباد کاروں کے لیے تعمیرات کو جاری رکھے ہوئے ہے حالانکہ امریکا اور یورپی یونین نے حال ہی میں اس کے فلسطینی سرزمین کو ہتھیانے کے لیے اقدام کی شدید مذمت کی ہے۔ فلسطینی غرب اردن میں یہودی آبادکاروں کے لیے تعمیرات کی شدید مخالفت کررہے ہیں۔ دریں اثنا اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے اسرائیلی عبادت گاہ پردہشت گردی کی پرزور مذمت کی ہے اور اسرائیل و فلسطین کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔