شہر کے بیشتر پارک اجڑنے سے شہری تفریحی سہولت سے محروم

ناصر الدین  ہفتہ 22 نومبر 2014
پارکس اندھیرے میں ڈوبے رہتے ہیں، فرائض میں غفلت کے مرتکب افسران کیخلاف سخت کارروائی کی جائے، پارکنگ مافیا بھی پارکوں پر قبضے کرنے لگی،شہری۔ فوٹو: فائل

پارکس اندھیرے میں ڈوبے رہتے ہیں، فرائض میں غفلت کے مرتکب افسران کیخلاف سخت کارروائی کی جائے، پارکنگ مافیا بھی پارکوں پر قبضے کرنے لگی،شہری۔ فوٹو: فائل

کراچی: شہر کے بیشتر پارک اجڑنے کے بعد اہم پارکوں پر منشیات فروشوں اور جرائم پیشہ افراد نے قبضہ جما لیا ہے۔ شریف اور مہذب لوگوں کا ان پارکوں میں آنا ناممکن ہوگیا ہے جب کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کی غفلت کی وجہ سے شہری تفریحی مقامات سے محروم ہوگئے۔

تفصیلات کے مطابق شہر کے اہم پارکوں پر قبضہ مافیا، پارکنگ مافیا اور جرائم پیشہ و منشیات فروشوں کا قبضہ ہوگیا ہے، بلدیہ عظمیٰ کراچی کے تحت کروڑوں روپے کی لاگت سے کلفٹن میں تعمیر کیا جانے والا باغ ابن قاسم پارک مکمل طور پر اجڑگیا،وسیع و عریض رقبے پر تعمیر کیا جانے والا پارک اب ریگستان کا منظر پیش کر رہا ہے پارک میں گھاس مکمل طور پر غائب ہوگئی ہے اور تمام دن گرد اڑتی نظرآتی ہے۔

جرائم پیش افراد کی منفی سرگرمیوں کے باعث شہریوں نے پارک میں آنا بند کردیا ہے اب پارک میں جگہ جگہ جرائم پیشہ افراد بیٹھے نظرآتے ہیں جوبھولے بھٹکے اس پارک میں آنے والے شریف لوگوں کو لوٹ لیتے ہیں، آج سے چند سال قبل اس  پارک میں اسٹریٹ لائٹس  روشن ہوتی تھیں اور صفائی ستھرائی کا خاص انتظام ہوتا تھا جبکہ سیکیورٹی پر بھی عملہ معمور تھا لیکن اب اس پارک میں اسٹریٹ لائٹس روشن نہیں ہوتی ہیں اور رات کے اوقات میں یہ پارک اندھیرے میں ڈوبا ہوتا ہے۔

شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ پارک کو جرائم پیشہ افر اد سے پاک کیاجائے اور پارک کو سرسبز و شاداب بنانے کیلیے خصوصی اقدامات کیے جائیں، پارک میں سیکیورٹی کا اہتمام کیا جائے، فرائض میں غفلت کے مرتکب افسران کیخلاف سخت کارروائی کی جائے، سلطان آباد میں کے ایم سی کے دو پارکوں پر بھی پارکنگ مافیا اور منشیات فروشوں نے قبضہ کرلیا ہے، عوام تفریح کے ان مراکز سے محروم ہوگئے، ایم ٹی خان روڈ پر واقع کوئنزپارک کی چار دیواری پر نصب لوہے کی قیمتی گرلوں کو نکال کر کوڑیوں کے مول فروخت کردیا گیا ہے۔

پارک پر منشیات کے عادی افراد، پارکنگ مافیا اور پتھاریداروں نے قبضہ کرلیا ہے، یہ پارک گزشتہ 35 سال سے سلطان آباد کے عوام کیلیے تفریح کا واحد مرکز تھا،سابق یوسی ناظم نعمت اللہ خان کے دور میں لاکھوں روپے کے اخراجات سے اس پارک کو ایک ماڈل پارک کا درجہ دیا گیا تھا تاہم محکمہ پارک کے اعلیٰ افسران کی عدم توجہی کے باعث اب یہ پارک مکمل طور پر اجڑچکا ہے۔

دوسری جانب اسی  علاقے میں سلطان آباد حبیب پبلک اسکول کے قریب واقع کے ایم سی فرنیچر مارکیٹ پارک میں بھی لینڈ مافیا کا قبضہ ہوگیا ہے اور عدالت کے واضح احکامات کے باوجود محکمہ پارکس کے افسران تجاوزات کیخلاف کارروائی کرنے سے گریزاں ہیں، بلدیہ اعظمی کراچی کی عدم توجہی کے باعث پارک کے اندر ٹرانسپورٹ مافیا نے غیرقانونی اڈے قائم کرلیے۔

ذرائع کے مطابق ان دونوں پارک میں تعیناتی کے نام پر ملازمین کو تنخواہیں ادا کی جارہی ہیں، سلطان آباد کے مکینوں نے وزیراعلی سندھ، وزیربلدیات اور ایڈمنسٹریٹرکے ایم سی سے اپیل کی ہے کہ وہ محکمہ پارک کے نااہل عملے کیخلاف کارروائی کریں اور ان پارکوں کی بحالی کیلیے اقدامات کریں ، اس کے علاوہ شہر کے دیگر علاقوں میں بھی پارکوں کی حالت ابتر نظرآتی ہے پارکوں کی صفائی ستھرائی کا کام بروقت انجام نہیں دیا جارہا ہے جس کی وجہ سے لوگوں نے ان پارکوں میں آنا بند کردیا ہے  یہ پارک ویران نظرآتے  ہیں اور نوجوان خصوصاً بچے پارکوں میں تفریح سے محروم ہوگئے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔