سر کا درد ختم ہونے کے بعد احمد شہزاد بولرز کیلیے درد سر بننے کو تیار

اسپورٹس رپورٹر  اتوار 23 نومبر 2014
صہیب کیلیے 3 ہفتے آرام تجویز، وہاب فٹ، جنید کی رننگ شروع، حفیظ انگلینڈ روانہ۔   فوٹو؛فائل

صہیب کیلیے 3 ہفتے آرام تجویز، وہاب فٹ، جنید کی رننگ شروع، حفیظ انگلینڈ روانہ۔ فوٹو؛فائل

لاہور: اپنے سر کا درد ختم ہونے کے بعد احمد شہزاد اب بولرز کیلیے درد سر بننے کو تیار ہیں۔

ان کی کیویز سے ون ڈے سیریز میں شرکت کا امکان روشن ہوگیا، تیزی سے صحتیابی کی طرف گامزن اوپنر کو ڈاکٹرز نے اگلے ہفتے سے ٹریننگ کی اجازت دیدی۔ تفصیلات کے مطابق احمد شہزاد کیویز کیخلاف پہلے ٹیسٹ میں باؤنسر سر پر لگنے سے چکرا کر گر پڑے تھے،اسپتال میں ٹیسٹ سے ثابت ہوا کہ کھوپڑی میں معمولی فریکچر ہوئی ہے،ڈاکٹرز نے انھیں اس وقت ڈیڑھ ماہ کا آرام تجویز کیا تھا، یہ خدشہ بھی سامنے آیا کہ شاید آپریشن کرنا پڑے، تاہم گذشتہ روز پی سی بی کی طرف سے آگاہ کیا گیا کہ احمد شہزاد تیزی سے صحتیابی کی طرف گامزن ہیں، البتہ چہرے پر تھوڑی سی سوجن باقی رہ گئی ہے۔

انھیں منہ کھولنے میں بھی دشواری نہیں ہورہی اور سرجری کی ضرورت نہیں پڑے گی، اگلے ہفتے وہ ٹریننگ کا بھی آغاز کرسکتے ہیں، پیر کو ایک بار پھر ان کی فٹنس کا جائزہ لیا جائیگا، ذرائع کے مطابق آپریشن کا خطرہ ٹلنے کے بعد اوپنر 4 دسمبر سے شروع ہونیوالی ٹوئنٹی 20 سیریز کیلیے دستیاب ہوسکتے ہیں، اگر انھیں بحالی فٹنس کیلیے مزید وقت دینے کا فیصلہ کرلیا گیا توبھی قوی امکان ہے کہ ون ڈے میچز کیلیے قومی ٹیم کو خدمات میسر ہونگی۔ دوسری جانب کلائی کی انجری کا شکار صہیب کو ڈاکٹرز نے 3 ہفتے آرام کا مشورہ دیا ہے،یوں نوجوان بیٹسمین کی کیویز کیخلاف محدود اوورز کے کسی بھی میچ میں شرکت ناممکن ہوگئی ہے۔کینگروز سے ون ڈے سیریز کے دوران گھٹنے کی انجری کا شکار ہونیوالے وہاب ریاض مکمل فٹنس حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے۔

پیسر نے قائد اعظم ٹرافی کے 2 میچز میں 60 اوورز کے دوران کسی قسم کی دشواری محسوس نہیں کی، انھیں اگلے ہفتے نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں فٹنس ٹیسٹ پاس کرنے پر ہی کیویز سے محدود اوورز کے میچز کیلیے زیر غورلایا جائیگا، ہیمسٹرنگ انجری سے نجات پا کر محمد حفیظ بولنگ ایکشن کے جائزے کیلیے انگلینڈ روانہ ہوچکے، گھٹنے کی تکلیف کے سبب کینگروز سے سیریز کا کوئی میچ بھی کھیلے بغیر وطن واپس آنیوالے جنید خان نے پول اور جم ٹریننگ کے ساتھ رننگ بھی شروع کردی،ان کا ایم آر آئی ٹیسٹ بھی اگلے ہفتے ہوگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔