تھر میں قحط کے باعث مزید 4 معصوم زندگیوں کے چراغ بجھ گئے

ویب ڈیسک  پير 24 نومبر 2014
سول اسپتال مٹھی میں 15 روزہ معشوق اورایک نومولود جبکہ چھاچھروں میں 18 ماہ کا رشید بھوک و پیاس سے لڑتے لڑتے دم توڑ گئے۔ فوٹو؛فائل

سول اسپتال مٹھی میں 15 روزہ معشوق اورایک نومولود جبکہ چھاچھروں میں 18 ماہ کا رشید بھوک و پیاس سے لڑتے لڑتے دم توڑ گئے۔ فوٹو؛فائل

تھرپارکر: تھر میں قحط کے باعث مزید 4 معصوم زندگیوں کے چراغ بجھ گئے جس کے بعد رواں ماہ غذائی قلت کے کی وجہ سے ہلاکتوں کی تعداد 82 ہوگئی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق قحط زدہ تھرکی پیاسی زمین ننھےبچوں کاقبرستان بن گئی اور میڈیا کی چیخ وپکاربھی کچھ کام نہ آئی جبکہ ماؤں کےجگر کے ٹکرے ایک ایک کرکے مٹھی کی مٹی میں مٹی ہوتےجارہےہیں۔ سول اسپتال مٹھی میں آج بھی ڈیپلو کا 15 روزہ معشوق علی اور ایک نومولود جبکہ چھاچھروں کے گاؤں میں 18 ماہ کا رشید بھوک اور پیاس سے لڑتے لڑتے جان کی بازی ہار گیا۔حکومت سندھ کے بار بار دعوں کے باوجود تھر کے دیہی علاقوں میں اب تک کوئی طبی امدادی ٹیم نہیں بھیجی گئی۔

ضلع بھر میں رواں ماہ میں غذائی قلت کے باعث ہلاک بچوں کی تعداد 82 ہوگئی جبکہ ہلاکتوں کا سلسلہ گزشتہ 55 روز سے جاری ہے جس کے دوران مجموعی ہلاکتیں 100 کا ہندسہ عبور کرچکی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔