- ڈکیتی کے ملزمان سے رشوت لینے کا معاملہ؛ ایس ایچ او، چوکی انچارج گرفتار
- کراچی؛ ڈاکو دکاندار سے ایک کروڑ روپے نقد اور موبائل فونز چھین کر فرار
- پنجاب پولیس کا امریکا میں مقیم شہباز گِل کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- سنہری درانتی سے گندم کی فصل کی کٹائی؛ مریم نواز پر کڑی تنقید
- نیویارک ٹائمز کی اپنے صحافیوں کو الفاظ ’نسل کشی‘،’فلسطین‘ استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- پنجاب کے مختلف شہروں میں ضمنی انتخابات؛ دفعہ 144 کا نفاذ
- آرمی چیف سے ترکیہ کے چیف آف جنرل اسٹاف کی ملاقات، دفاعی تعاون پر تبادلہ خیال
- مینڈھے کی ٹکر سے معمر میاں بیوی ہلاک
- جسٹس اشتیاق ابراہیم چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ تعینات
- فلاح جناح کی اسلام آباد سے مسقط کیلئے پرواز کا آغاز 10 مئی کو ہوگا
- برف پگھلنا شروع؛ امریکی وزیر خارجہ 4 روزہ دورے پر چین جائیں گے
- کاہنہ ہسپتال کے باہر نرس پر چھری سے حملہ
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کا پہلا ٹی ٹوئنٹی بارش کی نذر ہوگیا
- نو منتخب امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا
- تعصبات کے باوجود بالی وڈ میں باصلاحیت فنکار کو کام ملتا ہے، ودیا بالن
- اقوام متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت؛ امریکا ووٹنگ رکوانے کیلیے سرگرم
- راولپنڈی میں گردوں کی غیر قانونی پیوندکاری میں ملوث گینگ کا سرغنہ گرفتار
- درخشاں تھانے میں ملزم کی ہلاکت؛ انکوائری رپورٹ میں سابق ایس پی کلفٹن قصور وار قرار
- شبلی فراز سینیٹ میں قائد حزب اختلاف نامزد
- جامعہ کراچی ایرانی صدر کو پی ایچ ڈی کی اعزازی سند دے گی
29 نومبر کو بڑا ایکشن نظر آرہا ہے اگرریاستی طاقت کا استعمال ہوا تو مقابلہ کریں گے، عمران خان
اسلام آباد: چیرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ 29 نومبر کا بے چینی سے انتظار ہے اور اس دن کوئی بڑا ایکشن نظر آرہا ہے جب کہ تحریک انصاف اب 14 اگست والی جماعت نہیں یہ بدل چکی ہے اور ہمارے کارکنان اب پولیس سے مار نہیں کھائیں گے۔
اسلام آباد کے ڈی چوک پر دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نےکہا کہ حکومت نے مجھے، شاہ محمودقریشی، جہانگیر ترین اور وزیراعلیٰ خبرپختونخوا کو بھی اشتہاری قرار دے دیا جب کہ حکومت ایک طرف مذاکرات اور دوسری طرف اسلام آباد کو بند کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے ہمیں مقابلہ کریں گے کیونکہ تحریک انصاف اب 14 اگست والی جماعت نہیں رہی یہ تبدیلی ہوچکی ہے، ہمارے کارکنان اب پولیس سے مار نہیں کھائیں گے جب کہ کارکنان کو کہہ دیا ہے کہ تشدد کیا گیا تو مقابلہ کریں گے، پولیس بھی قانون کے مطابق چلے وہ کوئی نوازشریف کی ملازم نہیں ہے۔
عمران خان نے کہا کہ پر امن احتجاج ہمارا حق ہے، حکمران جیلوں میں ڈالنے سمیت جو مرضی کرلیں ہم مقابلہ کریں گے، 30 نومبر کو حکومت شیلنگ کرے یا کچھ اور لیکن ان کا آخری دم تک مقابلہ کروں گا، 29 نومبر کا شدت سے انتظار ہے کیونکہ اس دن کوئی بڑا ایکشن نظر آرہا ہے، ظلم کرنے والوں کو نہیں بھولیں گے اور ایک ایک کو سزا دلوائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ڈی چوک کی تحریک جلد پورے ملک میں پھیل جائے گی جبکہ شہباز شریف کو چیلنج کرتا ہوں کہ وہ خیبرپختونخوا میں جلسہ کرکے دکھائیں وہ اب پنجاب میں بھی جلسہ نہیں کرسکیں گے، نوازشریف نے اگر ڈیڑھ کروڑ ووٹ لیے ہیں وہ بھی ایک جلسہ کرکے دکھائیں۔
چیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ جمہوریت کا درس دینے والوں نے خود سپریم کورٹ پر حملہ کیا، جعلی وزیراعظم عوام سے خوفزدہ ہیں اگر میں وزیراعظم ہوتا تو ان کو احتجاج کا پورا حق دیتا۔ انہوں نے کہا کہ چور چور کا حساب نہیں کرتا جب کہ تحریک انصاف لوٹا ہوا پیسہ ملک میں واپس لائے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔