- ملک کے ساتھ بہت تماشا ہوگیا، اب نہیں ہونے دیں گے، فیصل واوڈا
- اگر حق نہ دیا تو حکومت گرا کر اسلام آباد پر قبضہ کرلیں گے، علی امین گنڈاپور
- ڈالر کی انٹر بینک قیمت میں اضافہ، اوپن مارکیٹ میں قدر گھٹ گئی
- قومی اسمبلی: خواتین ارکان پر نازیبا جملے کسنے کیخلاف مذمتی قرارداد منظور
- پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکی ’متعصبانہ‘ رپورٹ کو مسترد کردیا
- جب سے چیف جسٹس بنا کسی جج نے مداخلت کی شکایت نہیں کی، قاضی فائز عیسیٰ
- چوتھا ٹی ٹوئنٹی: پاکستان کا نیوزی لینڈ کے خلاف ٹاس جیت کر فیلڈنگ کا فیصلہ
- سائفر کیس؛ مقدمہ درج ہوا تو سائفر دیگر لوگوں نے بھی واپس نہیں کیا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ
- ضلع خیبرمیں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں تین دہشت گرد ہلاک، دو ٹھکانے تباہ
- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
ڈیوس کپ کا موازنہ گرینڈ سلم فتح سے ممکن نہیں، فیڈرر
للی / فرانس: راجر فیڈرر کا کہنا ہے کہ ڈیوس کپ ٹائٹل فتح کا موازنہ میری پہلی گرینڈ سلم فتح سے نہیں کیا جاسکتا۔
2003 میں ومبلڈن ٹرافی کی صورت میں کیریئر کا پہلا بڑا اعزاز جیتنے والے سوئس اسٹار نے کہا کہ جب میں نے ٹرافی پائی تو وہ میرے لیے مکمل طور پرحیران کن موقع تھا، البتہ ڈیوس کپ کے بارے میں مجھے اندازہ تھا کہ کیریئر کے کسی موڑ پر اسے بھی پانے میں کامیاب ہوجاؤں گا۔ فیڈررکے عمدہ کھیل کی بدولت گذشتہ دنوں سوئٹزرلینڈ نے فرانس کو فائنل میں3-1 سے مات دے کر پہلی مرتبہ چیمپئن بننے کا اعزاز حاصل کیا، انھوں نے کہا کہ بلاشبہ مجھ پر یہ ٹرافی جیتنے کیلیے بھی دباؤ تھا لیکن بطور ٹیم ہر کھلاڑی نے تاریخی فتح کے حصول میں کردار ادا کیا لہذا یہ میری انفرادی ٹائٹلزفتوحات کے مقابلے میں کچھ مختلف کامیابی ہے۔
میں تنہا ٹینس کورٹس میں نہیں اترا اس لیے اسے اپنے لیے مختلف چیلنج خیال کرتا تھا فیڈرر نے بطور پروفیشنل پہلا ٹورنامنٹ سوئس اسکی ریزورٹ گسٹاڈ میں1998 میں کھیلا لیکن راؤنڈ 32 میں ہارگئے تھے،اس سے قبل انھیں دنیاکے بہترین جونیئر پلیئر کے طور پر تسلیم کیاگیا تھا،2001 میں انھوں نے ومبلڈن کے چوتھے راؤنڈ میں پیٹ سمپراس کو شکست دے کر سب کو اپنی جانب متوجہ کیا۔
2003 کے فرنچ اوپن میں وہ پہلے ہی راؤنڈ میں لوئس ہورنا سے ہارگئے تھے، پھر اسی برس انھوں نے پیرس میں ناکامی کو فراموش کرتے ہوئے ومبلڈن میں شاندار کھیل پیش کرتے ہوئے کیریئر کا اولین گرینڈ سلم جیتا، فیڈرر نے فائنل میں آسٹریلوی حریف مارک فلوپوسس کو اسٹریٹ سیٹ میں شکست دی تھی، یہ ان کے دور کا نقطہ آغاز بنا ، اس کے بعد انھوں نے آئندہ چار برسوں میں 10 گرینڈ سلم ٹائٹلز جیتے، جس میں 2 برس 2004 اور2007 میں سیزن کی چار میں سے تین گرینڈسلم ٹرافیز اپنے قبضے میں کیں۔
کلے کورٹ کنگ رافیل نڈال کے ساتھ ان کی مسابقت سے شائقین ٹینس کو کئی بہترین میچز دیکھنے کو ملے، انھوں نے فرنچ اوپن پر اپنی حکمرانی قائم کی،2009 کے رولینڈ گیروس میں روبن سودرلنگ کے ہاتھوں نڈال کی غیرمتوقع شکست کی وجہ سے راجرفیڈرر نے فرنچ اوپن ٹرافی بھی اولین مرتبہ اپنے نام کرلی، سوئس اسٹار کیریئر میں اب تک ریکارڈ 17 گرینڈ سلم ٹائٹلز جیت چکے ہیں، راجرفیڈرر نے 2008 کے بیجنگ اولمپکس میں ہموطن واورنیکا کے ساتھ ڈبلز گولڈ میڈل بھی جیتا لیکن وہ نڈال اور اگاسی کی طرح مینز سنگلز میں ابھی تک طلائی تمغہ نہیں جیت پائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔