- جب سے چیف جسٹس بنا کسی ہائیکورٹ کے جج نے مداخلت کی شکایت نہیں کی، چیف جسٹس
- پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین چوتھا ٹی ٹوئنٹی آج کھیلا جائے گا
- سائفر کیس؛ مقدمہ درج ہوا تو سائفر دیگر لوگوں نے بھی واپس نہیں کیا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ
- ضلع خیبرمیں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں تین دہشت گرد ہلاک، دو ٹھکانے تباہ
- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
حکومت نے 30 نومبر کے جلسے میں رکاوٹ ڈالی تو اگلے ہفتے کی کال دے سکتے ہیں، عمران خان
اسلام آباد: تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ہم 105 دن سے پرامن دھرنا دے رہے ہیں لیکن اگر 30 نومبر كو حكومت نے تشدد كا راستہ اختیار کرنے كی كوشش كی تو بات انتشار كی طرف جائے گی۔
اسلام آباد میں دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ میں جب سیاست میں آیا تو مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی مجھے اپنے ساتھ ملانا چاہتی تھیں لیكن چونكہ دونوں سیاسی جماعتوں میں كرپٹ لوگ ہیں اس لئے میں ان میں شامل نہیں ہوا، اب جب میں دونوں جماعتوں کو کرپٹ کہتا ہوں تو یہ لوگ كہتے ہیں كہ عمران خان گالیاں دیتا ہے، میں نے آج تک انہیں گالیاں نہیں دی بلکہ ان كی كرپشن بے نقاب كی ہے اور آئندہ بھی كروں گا۔ انہوں نے كہا كہ ظلم اور ناانصافی كا مقابلہ كرے بغیر ہمیں اپنے حقوق نہیں ملیں گے، سچ بولنا مشكل ہے لیكن سچ انسان كو طاقتور بنا دیتا ہے، بڑا انسان بننے كے لئے انصاف كرنے كی طاقت ہونی چاہئے جو نواز شریف اور آصف علی زرداری میں نہیں ہے، خودغرض شخص نواز شریف اور آصف زرداری تو بن سكتا ہے لیكن بڑا آدمی نہیں بن سكتا۔
عمران خان نے کہا کہ امریكا پاکستان کی حدود میں حملے كرتا ہے تو حكمران ماسوائے مذمت كے كچھ بھی نہیں كرتے کیونکہ انہوں نے بھیک اور قرضون كے لئے ڈرون حملوں كی اجازت دے ركھی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم 105 دن سے پرامن انداز میں دھرنا دے رہے ہیں اگر 30 نومبر كو حكومت نے تشدد کا راستہ اختیار كرنے كی كوشش كی تو بات انتشار كی طرف جائے گی، حكومت لاكھ كوشش كرلے اور کنٹینر لگالے لیکن سونامی كا رخ تبدیل نہیں كرسكتی، 30 نومبر كو ركاوٹیں ڈالی گئیں تو ہم اگلے ہفتے كی كال دے سكتے ہیں، حكومت جان لے كہ عوام اب جاگ چكی ہے اور ہم جب بھی كال دیں گے عوام باہر نكل آئیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔