پاکستان اسٹیل بیل آؤٹ پیکیج جاری یا معطل، نجکاری کمیشن اور وزارت صنعت و پیداوار سے رائے طلب

بزنس رپورٹر  جمعرات 27 نومبر 2014
راجہ حسن آج کارخانوں اور شعبہ جات کا دورہ کرینگے، ادارے کے ملازمین کو 2 ماہ سے تنخواہ نہیں ملی، بیل آؤٹ پیکیج بند یا رقم ملنے میں تاخیر سے مشکلات بڑھیں گی، ذرائع  فوٹو: فائل

راجہ حسن آج کارخانوں اور شعبہ جات کا دورہ کرینگے، ادارے کے ملازمین کو 2 ماہ سے تنخواہ نہیں ملی، بیل آؤٹ پیکیج بند یا رقم ملنے میں تاخیر سے مشکلات بڑھیں گی، ذرائع فوٹو: فائل

کراچی: وفاقی سیکریٹری صنعت و پیداوار راجہ حسن عباس پاکستان اسٹیل کا جائزہ لینے کے لیے کراچی پہنچ گئے ہیں۔

پاکستان اسٹیل کے ذرائع کے مطابق وفاقی وزارت خزانہ نے نجکاری کمیشن اور وزارت صنعت و پیداوار سے پاکستان اسٹیل کی پیداواری صورتحال کے بارے میں وضاحت طلب کی ہے، وزارت خزانہ نے پاکستان اسٹیل کی جانب سے پیداواری اہداف پورے نہ کرنے کے باجود بیل آؤٹ کی باقی رقم کی ادائیگی اور کارخانوں کی مرمت کے لیے 8 ارب روپے کی فراہمی کی تجویز پر نجکاری کمیشن کی رائے طلب کرتے ہوئے پاکستان اسٹیل کے لیے مالی معاونت کا پروگرام جاری رکھنے یا معطل کرنے سے متعلق سفارشات بھی طلب کی ہیں۔

اس سلسلے میں وفاقی وزارت صنعت و پیداوار سے بھی پاکستان اسٹیل کی موجودہ صورتحال اور پیداواری اہداف پورے کرنے کے لیے مہلت کے بارے میں ایڈوائس طلب کی گئی ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ وفاقی سیکریٹری صنعت و پیداوارراجہ حسن عباس کو بدھ کی شام پاکستان اسٹیل میں کارخانوں کی صورتحال، پیداوار اور بلاسٹ فرنس کی مرمت سمیت دیگر امور کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی جائے گی جس کے بعد جمعرات کو وفاقی سیکریٹری پاکستان اسٹیل کے مختلف کارخانوں اور شعبہ جات کا دورہ بھی کریں گے۔

پاکستان اسٹیل کے ملازمین کو گزشتہ 2 ماہ کی تنخواہیں ادا نہیں کی گئیں، بیل آؤٹ پیکیج کی باقی رقم نہ ملنے یا ادائیگی میں تاخیر کی صورت میں ملازمین کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگا، ملازمین کو میڈیکل سہولتوں اور دواؤں کی فراہمی کے ساتھ ساتھ ریٹائرڈ ملازمین کے گریجویٹی کے واجبات اب تک نہیں ملے اور دیگر سہولتیں بھی فنڈ کی کمی کی وجہ سے رکی ہوئی ہیں جس کی وجہ سے پاکستان اسٹیل کے ملازمین سخت ذہنی پریشانیوں میں مبتلا ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔