نیٹو کنٹریکٹر کے ادائیگیاں نہ کرنے پر ٹرانسپورٹرز مشتعل

احتشام مفتی  جمعرات 27 نومبر 2014
کرائے اور جلی گاڑیوں کے کروڑوں واجب الادا ہیں، ٹرانسپورٹرز نے امریکی قونصلیٹ کو خط لکھ دیا۔  فوٹو: فائل

کرائے اور جلی گاڑیوں کے کروڑوں واجب الادا ہیں، ٹرانسپورٹرز نے امریکی قونصلیٹ کو خط لکھ دیا۔ فوٹو: فائل

کراچی: افغانستان میں ترسیل کے ذمے دار نیٹو کنٹریکٹر کے 100 سے زائد ٹرانسپورٹرز کو واجبات کی عدم ادائیگی پرردعمل کے باعث نیٹو وایساف کنٹینرز کی ترسیل رکنے کا خدش ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ کراچی سے نیٹوکے اوسطا ماہانہ 500 کنٹینرز کی افغانستان کے لیے آمدورفت ہوتی ہے جو ممکنہ سخت ردعمل کے سبب متاثر ہوسکتی ہے۔ واضح رہے کہ نیٹوایساف کے مجموعی طور پر 6 سے زائد رجسٹرڈ کنٹریکٹرز ہیں جن میں سے ’’سیکیورٹی پیکر‘‘ نامی کنٹریکٹر خدمات حاصل کرنے کے باوجود 6 ماہ سے ٹرانسپورٹرز کے 1.5 کروڑ روپے سے زائد مالیت کے واجبات ادا نہیں کررہا جس پر مشتعل ٹرانسپورٹرز نے بطوراحتجاج نیٹووایساف کے ہرکنٹینر کو راستے میں روک کر کنسائنمنٹس اتارنے کا فیصلہ کیا ہے جو امن وامان میں بگاڑ کے علاوہ نیٹو و ایساف کنٹینرز کی افغانستان ترسیل رکنے اور بیرونی دنیا میں پاکستان کی ساکھ خراب کرنے کا باعث بن سکتا ہے۔

ذرائع نے ’’ایکسپریس‘‘ کو بتایا کہ اس سلسلے میں آل پاکستان کمبائنڈ ٹرک اینڈ ٹرالر ویلفیر ایسوسی ایشن کے چیئرمین حاجی شاکر آفریدی، صدرنسیم خان شنواری کی جانب سے امریکی قونصل جنرل، امریکی قونصلیٹ کے نان کمرشل کارگو کے انچارج اور کلکٹر کسٹمز اپریزمنٹ کو ارسال کردہ خط میں کہا گیا ہے کہ سیکیورٹی پیکر اور پوسائیڈن کے نام سے نیٹووایساف کنٹینرکی ترسیل کا کنٹریکٹر ہے جس نے مقامی ٹرانسپورٹرز کے ساتھ نیٹووایساف کنسائنمنٹس کی ترسیل کے معاہدے کرنے کے بعد خدمات لینا شروع کیں لیکن کنسائنمنٹس کی ترسیل کا عمل مکمل ہونے کے باوجود 6 ماہ سے100 سے زائدچھوٹے ٹرانسپورٹرز کوادائیگیاں نہیں کیں، ان 6 ماہ میں طورخم اور جلال آباد میں شرپسندوں کے حملوں میں تقریباً 34 گاڑیاں جلائی گئیں لیکن ان گاڑیوں کی 10 کروڑ روپے بھی متاثرہ ٹرانسپورٹرز کو نہیں دیے گئے۔

خط میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ نادہندہ کنٹریکٹر کو نئے کنسائنمنٹس کی ترسیل کی ذمے داری متاثرہ ٹرانسپورٹرز کے کرائے اور جلی گاڑیوں کے واجبات کی ادائیگیوں سے مشروط کی جائے۔ ایسوسی ایشن کے صدر نسیم شنواری نے کہا کہ ’’سیکیورٹی پیکر‘‘ نامی کنٹریکٹر کے متاثرہ چھوٹے ٹرانسپورٹرز کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے اور انہوں نے واجبات کی فوری ادائیگی نہ ہونے کی صورت میں کراچی سے روانہ ہونے والے نیٹو وایساف کے ہر کنٹینر کو روکنے اور لدا ہوا مال اتارنے کی دھمکی دے دی ہے جس سے خطرہ ہے کہ افغانستان کے لیے نیٹوایساف کنٹینرز کی ترسیل رک جائے گی، ضرورت اس امر کی ہے کہ امریکن قونصلیٹ اور محکمہ کسٹمزکے اعلیٰ حکام اس ضمن میں فوری مداخلت کرتے ہوئے نادہندہ کنٹریکٹر سے واجبات کی ادائیگیوں کو یقینی بنائیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔