انوار زئی کی تحقیقاتی رپورٹ پر کارروائی نہ ہو سکی، ٹیکنیکل بورڈ میں نئی بھرتیوں کا اعلان

صفدر رضوی  جمعرات 27 نومبر 2014
سپرنٹنڈنٹ کی اسامی پراسدچوہدری اورسارہ حسین کومستقل کردیا جائے گا،ذرائع،سلیکشن کمیٹی کے کنوینرچیئرمین بورڈہونگے  فوٹو: فائل

سپرنٹنڈنٹ کی اسامی پراسدچوہدری اورسارہ حسین کومستقل کردیا جائے گا،ذرائع،سلیکشن کمیٹی کے کنوینرچیئرمین بورڈہونگے فوٹو: فائل

کراچی: سندھ بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن کی کنٹرولنگ اتھارٹی گورنر سیکریٹریٹ نے امتحانی نتائج کی تبدیلیوں کے ذمے دار قرار دیے گئے چیئرمین بورڈ کے خلاف کارروائی روک دی جب کہ نتائج کی تبدیلیوں کے ذمے دار چیئرمین بورڈ نے نئی بھرتیوں کااعلان کردیا ہے۔

روزنامہ ایکسپریس کے مطابق قائم مقام سیکریٹری بورڈ نے نئی بھرتیوں کے لئے اشتہار بھی جاری کردیا ہے، بورڈ انتظامیہ نے پنجاب کی سیاسی شخصیت کی ڈی کام کی مشکوک سند کے اجرا کا ریکارڈ چھپانے کے لیے ایسے افسرکا ڈی کام سیکشن میں تبادلہ کیا ہے جن کے قریبی عزیزکے دستخط سے یہ سند جاری کی گئی، معلوم ہواہے کہ بورڈ کے سابق ناظم امتحانات راشدعزیزنے اپنے ایک قریبی عزیز اور اسسٹنٹ کنٹرولرسعید قریشی کو ڈی کام اور سی کام کا اضافی چارج دلوایا ہے ، پنجاب کے سیاسی رہنما کی ڈی کام کی سند اسی سیکشن سے ناظم امتحانات راشدعزیزکے دستخط سے جاری ہوئی جس کا تذکرہ پروفیسر انواراحمد زئی نے گورنرہاؤس بھجوائی گئی تحقیقاتی رپورٹ میں کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق اس سلسلے میں ریکارڈ چھپانے کے لیے سعید قریشی کو ڈی کام اور سی کام کا اضافی چارج دلوایا گیا ہے، بورڈ انتظامیہ نے ٹیکنیکل کے طلبا کی تعداد میں کمی کے باوجود نتائج تیارکرنیوالے ڈیٹا انٹری آپریٹرزکی نئی اسامیاں تخلیق کرکے اسے مشتہرکردیا ہے ان اسامیوں پر بعض سرکاری افسران کے سفارشی افرادکو بھرتیاں کیا جائے گا، یہ افسران بورڈ کے خلاف مکمل تحقیقاتی رپورٹ پر کارروائی رکوانے میں معاونت کررہے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔